دنیا کی بڑی آبادی صحت اور فٹنس کے حصول کے لیے مختلف وٹامنز اورسپلیمنٹس استعمال کرتی ہیں۔ یہ ادویات صحت بخش کا غذا کا نعم البدل تو نہیں ہوتی تاہم ان کی افادیت ضرور ہوتی ہے۔
وٹامنز اور سپلیمنٹس کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے کچھ کو پانی میں حل کر کے جبکہ کچھ کو پانی کے ساتھ اتارا جاتا ہے، تاہم ان سے مکمل فائدہ اس وقت ہی حاصل ہوتا ہے جب آپ انہیں درست وقت میں استعمال کریں۔
یہاں وٹامن اور معدنی سپلیمنٹس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے چند آسان اصول بیان کئے جارہے ہیں جن پر عمل کرتے ہوئے آپ ان کی فادیت مزید بڑھا سکتے ہیں۔
جب بھی آپ کے معالج آپ کو اس طرح کی سپلیمنٹس تجویز کرتے ہیں تو ان سے یہ ضرور دریافت کریں انہیں کس طرح اور کب لینا ہے؟
ملٹی وٹامنز
ملٹی وٹامنز سپلیمنٹس اور معدنیات کے ساتھ یکجا کرکے تیار کیے جاتے ہیں, ان ملٹی وٹامنز میں اکثر ایسکوربک ایسڈ، کچھ بی وٹامنز، ڈی، اے ، ای، کے اور معدنیات جیسے زنک، سیلینیم، اور کیلشیم سپلیمنٹس ہوتے ہیں۔
کچھ وٹامنز آپ کی غذا میں بھی پائے جاتے ہیں تاہم، کھانا پکانے وقت ان وٹامنز کی مقدار ختم نہیں ہوتی۔ زیادہ تر لوگ اپنے تمام وٹامنز متوازن غذا سے حاصل کرتے ہیں اور انہیں سپلیمنٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اگر آپ متوازن غذا نہیں کھا سکتے ہیں، تو آپ سپلیمنٹس کا استعمال کرکے غذائیت کے خلا کو پُر کرسکتے ہیں۔
پانی میں حل ہونے والے وٹامنز
پانی میں حل ہونے والے یہ وٹامنز جسم میں ذخیرہ نہیں کئے جاسکتے ہیں یہ فوری عمل کرتے ہیں اور اس کے بعد جسم سے خارج ہوجاتے ہیں۔
اس لئے کوشش یہ کرنی چاہئے یہ قدری غذا پھل اور سبزیوں سے حاصل کئے جائیں جبکہ پانی میں حل ہونے ان وٹامن کے برعکس انہیں سپلیمن
ٹس کی صورت لینا زیادہ بہتر ہے۔
چربی میں جذب ہونے والے وٹامنز
یہ عام طور پر انسانی جسم کے لیے چھوٹی مقدار میں درکار ہوتے ہیں، ان وٹامنز کی بڑی مقدار کسی شخص کے جسم کے لیے نقصان دہ یا زہریلی ثابت ہوسکتی ہے۔
چند مثالوں میں وٹامن اے، وٹامن ڈی، وٹامن ای، اور وٹامن کے شامل ہیں۔ یہ تیل میں آسانی سے حل ہو جاتے ہیں، اس لیے انہیں لینے کا بہترین وقت آپ کے کھانے کے ساتھ ہے۔