خواتین کا چھیڑنا معیوب عمل ہے اور سعودی عرب میں اس عمل کے مرتکب اوباشوں کو گرفتاری کے بعد کچھ مختلف مگر عبرت ناک سزا دی جاتی ہے۔
سعودی ویب سائٹ سبق کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے خواتین کو چھیڑنے کے جرم میں گرفتار افراد کو معاشرے میں عبرت کا نشان بنانے کے لیے مقررہ سزا کے علاوہ بھی انوکھی سزا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے خواتین کو چھیڑنے پر گرفتار ہونے والے اوباشوں کو مقررہ سزا دینے کے علاوہ ناموں کی تشہیر شروع کر دی ہے۔
معاشرے سے انتہائی منفی رویہ کو ختم کرنے کے لیے مقررہ سزا کے علاوہ گرفتار شدہ شخص کا نام مقامی میڈیا میں جاری کیا جائے گا۔
گزشتہ دنوں مکہ مکرمہ پولیس نے مصری تارک وطن ولید عبدالحمید کے نام کی تشہیر کی ہے جسے ایک خاتون کو چھیڑنے پر گرفتار کیا گیا تھا جب کہ جدہ پولیس نے ہادی حمد آل صلاح نامی سعودی شہری کو بھی ایک خاتون کو چھیڑنے پر گرفتار کیا جس کا نام میڈیا پر مشتہر کیا گیا۔
سعودی شہری حلقوں کی جانب سے ایسی مذموم حرکت کرنے والے افراد کے ناموں کی میڈیا میں تشہیر کے اقدام کو سراہا ہے۔
اس حوالے سے فیملی پروٹکٹ پروگرام کے رکن عبد الرحمن القراش نے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب میں معاشرتی اقدار کا بڑا خیال رکھا جاتا ہے جہاں نام کی تشہیر بہت بڑی سزا تصور کی جاتی ہے۔