تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

واٹس ایپ میسج آسانی سے ڈیلیٹ نہیں ہوسکے گا، نیا فیچر متعارف

کیلی فورنیا: پیغام رسانی کی سب سے بڑی موبائل ایپلیکشن واٹس ایپ نے بھیجے جانے والے میسجز ڈیلیٹ کرنے کی پالیسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے اس کے لیے باقاعدہ درخواست دینے کا فیچر متعارف کرادیا۔

تفصیلات کے مطابق واٹس ایپ انتظامیہ کی جانب سےصارفین کو متاثر کرنے کے لیے آئے روز نت نئے فیچرز متعارف کروائے جاتے ہیں جس کا مقصد بہتر سروس مہیا کرنا ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے گذشتہ سال صارفین کے لیے نئی خصوصیت متعارف کروائی گئی تھی جس کے تحت صارف غلطی سے بھیجے گئے پیغامات کو 7 منٹ کے اندر سب کے پاس سے ڈیلیٹ کرسکتا تھا تاہم اب فروری میں فیچر اپ ڈیٹ کردیا گیا تھا جس کے بعد میسج ختم کرنے کا دورانیہ ایک گھنٹے سے زائد ہوگیا تھا۔

واٹس ایپ کا نیا فیچر آزمائشی طور پر متعارف کروایا گیا تھا جس کے تحت صرف بیٹا ورژن استعمال کرنے والے تمام صارفین 68 منٹ اور 16 سیکنڈ بعد بھی اپنا بھیجا جانے والا پیغام حذف کرسکتے تھے.

تاہم اب کمپنی نے پیغامات کو حذف کرنے کے لیے نیا فیچر Block Revoke Request کے نام سے متعارف کرایا ہے جس کے بعد صارفین کسی بھی پیغام کو آسانی سے ڈیلیٹ نہیں کرسکیں گے بلکہ اس کے لیے انہیں انتظامیہ کو باقاعدہ درخواست بھیجنا ہوگی۔

کمپنی منتظمین کے مطابق صارف کی درخواست پر جانچ پڑتال کی جائے گی اور اُس کے بعد پیغام کو حذف کیا جائے گا، اس اقدام کا مقصد ڈیلیٹ فار آل کے فیچر کو تحفظ فراہم کرنا ہے تاکہ اس کے غلط استعمال کو فوری طور پر روکا جاسکے، جبکہ کپمنی کی جانب سے ابھی تک یہ وضع نہیں کیا گیا کہ یہ فیچر عام صارفین کی دسترس میں کب تک آئے گا۔

قبل ازیں ماہرین نے واٹس ایپ کے پیغام ڈیلیٹ کرنے والے فیچر کے بارے میں انکشاف کیا تھا کہ کمپنی کا دعویٰ بالکل غلط ہے کیونکہ صارفین حذف کیےجانے والے پیغام کو باآسانی پڑھ سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق واٹس ایپ کے اس نئے فیچر کے بے اثر ہونے کی وجہ یہ ہے کہ صارف کی جانب سے بھیجے گئے پیغام کا اگر کی کسی دوسرے صارف نے حوالہ دیا تو یہ پیغام حذف کرنے کے باوجود بھی دیکھا اور پڑھا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال واٹس ایپ نے ایک اپنے ایک ارب سے زائد صارفین کو یہ سہولت دی تھی کہ کسی بھی قسم کا پیغام کسی غلط شخص یا گروپ میں چلا جائے تو اسے تمام لوگوں کے پاس سے ڈیلیٹ کیا جاسکتا ہے جس کا دورانیہ صرف 7 منٹ تھا۔

دلچسپ بات یہ کہ واٹس ایپ نے اس بات ذکر ہی نہیں کیا کہ جن پیغامات کا حوالہ دیا گیا ہو ان پیغامات کو کس طرح ڈیلیٹ کیا جاسکتا ہے۔ رپورٹس میں محققین نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ واٹس ایپ پر ڈیلیٹ کیے جانے والے پیغامات کو اینڈرائیڈ نوٹی فکیشن ہسٹری سے دوبارہ نکالے جاسکتے ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -