کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمت کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے صوبے سے گندم کی اسمگلنگ کیخلاف فوری کارروائی کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت محکمہ خوراک کے اجلاس میں آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرنے پر غور کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گندم کی قلت کیوں ہوئی ہے جس کی وجہ سے آٹے کی قیمتیں بڑھی، وزیراعلیٰ سندھ نے گندم ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایات دیں، اجلاس میں گندم کی اسمگلنگ روکنے کے لیے صوبے کی سرحدیں سیل کرنے کا فیصلہ کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ابھی گندم کی کٹائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان دنوں آٹے کی قیمت کم ہوتی ہے لیکن بڑھ رہی ہے، گندم کی پیداوار کاہدف سوائے سندھ کے کسی صوبے نے پورا نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ سے دیگر صوبوں میں گندم گئی تو بھی اپنے لوگوں کے پاس گئی لیکن گندم تو دیگر ممالک کی طرف اسمگل ہورہی ہے، گندم اسمگلنگ ہر صورت روکنی ہوگی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنرز اور ڈی آئی جیز کو گندم کی نقل و حمل روکنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ گندم ٹرانسپورٹ ہو رہی ہو تو محکمہ خوراک سے تصدیق کی جائے، گوداموں میں پڑی گندم کی اسمگلنگ سےحفاظت کرنی ہے۔
مزید پڑھیں : سندھ میں آٹا مہنگا کیوں؟ وفاقی حکومت نے وجہ بتا دی
وزیر خوراک ہری رام نے بتایا کہ اس وقت کراچی میں گندم کی مارکیٹ میں قیمت 4400 روپے ہے، سال2019میں ان دنوں میں گندم کی قیمت3575 روپے تھی، مئی 2020 میں آٹے کی قیمت 45 فی کلو تھی۔