برطانوی محققین نے وائرس نے بچاؤ کیلئے سماجی دوری اور فیس ماسک مؤثر ترین تدابیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کی ہوا میں شامل ہوکر لوگوں 20 منٹ میں بیمار کرنے کی نوّے فیصد صلاحیت ختم ہوجاتی ہے۔
برطانیہ کی برسٹل یونیورسٹی کے ایروسول ریسرچ سینٹر میں ہونے والی تحقیق سے میں انکشاف کیا کہ جہاں ہوا کی نکاسی کا نظام ناقص ہو، وہاں موجود افراد کو وائرل ذرات سے بہت زیادہ خطرہ لاحق ہوسکتا ہے بصورت دیگر ہوا میں شامل ہوتے ہی کرونا وائرس کی 90 فیصد صلاحیت ختم ہوجاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ وائرل ذرات نمی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ والے ماحول یا پھیپھڑوں سے نکلنے کے بعد تیزی سے پانی سے محروم ہوکر خشک ہوجاتے ہیں مگر ان ذرات کے خشک ہونے کی رفتار کا انحصار ارگرد کی ہوا میں موجود نمی پر ہوتا ہے کیوں کہ اگر ہوا خشک ہو تو وائرس 20 منٹ سے قبل ہی لوگوں کو بیمار کرنے کی 90 فیصد صلاحیت کھو چکا ہوتا ہے۔
ماہرین نے واضح کیا کہ جہاں سماجی دوری اختیار کرنا ممکن نہ ہو وہاں فیس ماسک کا استعمال لازمی کیا جائے کیوں کہ یہ دونوں طریقے وائرس سے بچنے کیلئے انتہائی بہترین ہیں اور ساتھ ہی ساتھ ہوا کی نکاسی کا نظام بھی وائرس کی شدت کو کم کرنے میں کارآمد ثابت ہوتا ہے۔