نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ڈیڑھ سال پہلے میرا بجلی کا بل آیا تو ہوش ٹھکانے آگئے تھے مجھے سمجھ نہیں آرہا تھا بجلی کا اتنا بڑا بل محدود وسائل میں کیسے دوں گا۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں نگران وزیراعظم نے واضح کیا کہ بجلی بلوں پر پہیہ جام اور ہڑتال کے الفاظ میں نے نہیں کہے تھے یہ ضرور کہا تھا کہ موجودہ احتجاج سول وار جیسی صورتحال نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاور اور ٹیکس معاملات کو ہم نے ترجیحات میں رکھا ہوا ہے موجودہ بحران کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہےکوشش ہےجلد ایسا فیصلہ کریں جو بعد میں واپس نہ لینا پڑے ہم اپنے ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھانے پر بھی کام کر رہےہیں تنقیدکی پرواہ نہیں ہماری نیت درست ہے۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ نجکاری اور دیگر مسائل کو حل کرنے کا طریقہ کار ہے شاہی فرمان جاری کر کے نجکاری کے مسائل حل نہیں کیےجا سکتے میں شاہی اعلان نہیں کر سکتا کہ پی آئی اے کی نجکاری اگلے دن ہو جائے اداروں کی نجکاری کا معاملہ ہمارے ایجنڈے میں موجود ہے مارکیٹوں کے اوقات کار سے متعلق صوبائی حکومتوں کو اعتماد میں لیں گے صوبائی حکومتوں کو اعتماد میں لےکرفیصلوں میں عمل درآمد کرائیں گے۔
انہوں نے دوٹوک کہا کہ موجودہ صورتحال میں بھارت سے تجارت کی بات نہیں کی جاسکتی بھارت جمہوری انداز میں آگے بڑھےگا تو ہمارا منفی ردعمل نہیں ہوگا کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوا، اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا بھارت سے بات نہیں ہوگی بھارت کسی اسٹریٹجک ڈیزائن کا حصہ بنےگا تو انہیں مشکلات ہوں گی ہمارےخطے کا امن دنیا کے امن سے جڑا ہوا ہے خطےکو ایسی صورتحال میں دھکیلا گیا جہاں امن نہ ہو تو یہ خطرناک جنگ کی جانب قدم ہوگا۔