امریکا میں ایک گھر میں لگنے والی خوفناک آگ کی اطلاعات نے فائر فائٹرز کی دوڑیں لگوا دیں لیکن جب وہاں پہنچے تو وہاں کا منظر دیکھ کر حیرت میں ڈوب گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ دلچسپ واقعہ امریکی شہر نیویارک میں ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب امریکی شہری اپنا سالانہ مشہور ڈراؤنا تہوار ’’ہالووین‘‘ جس کے معنیٰ ہیں ڈرانے یا خوفزدہ کرنے کے ہیں اس کو منانے کے لیے بھرپور تیاریاں کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے گلینز فالس فائر ڈیپارٹمنٹ کو علاقے کے ایک گھر میں لگنے والی خوفناک آگ کی اطلاع دی گئی جس کو بجھانے کے لیے فائر فائٹر عملہ وہاں سے نکلا لیکن جب وہ جائے وقوعہ پر پہنچا تو پتہ چلا یہ اس آگ سے گھر کو کوئی خطرہ نہیں کیونکہ یہ اصل نہیں بلکہ نقلی آگ ہے۔
جی ہاں نیویارک کے علاقے سانفورڈ سینٹ گلینز فالس میں ایک خاندان نے اپنے گھر کو ہالووین کے تہوار کے لیے شاندار کے ساتھ کچھ منفرد اور سب کو چونکا دینے والی سجاوٹ کرنے کا سوچا اور ایسی سجاوٹ کی کہ دور سے دیکھنے والوں کو گھر میں آگ کے بھڑکتے شعلے نظر آئے۔
اہل محلہ بھی اس دھوکے میں آگئے اور انہوں نے گھر کو جلتا دیکھ کر مقامی فائر ڈیپارٹمنٹ کو مطلع کر دیا۔
تاہم فائر فائٹرز وہاں پہنچے تو کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مترادف وہاں ایسا کچھ نہیں تھا بلکہ گھر میں ہیلووین کی سجاوٹ کے لیے صرف دو ایل ای ڈی لائٹس، ایک باکس فین، ایک سلور شیٹ اور ایک فوگ مشین کے ذریعے خوفناک آتشزدگی کی اس کی جزیات کے ساتھ منظر کشی کی تھی۔
فائر ڈیپارٹمنٹ نے مذکورہ گھر کی ویڈیو کو اپنے فیس بُک پیج پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہمارے لیے ہالووین کی یہ شاندار سجاوٹ حیران کن ہے۔ یہ تصویر پوسٹ کرنے کی اجازت دینے کے لیے مکان مالک کا شکریہ۔
صارفین بھی گھر کے مالکان کی تخلیقی صلاحیتوں سے حیران رہ گئے اور حقیقت پسندانہ سجاوٹ کو پسند کیا۔
ایک صارف نے لکھا یہ متاثر کن حد تک حقیقت ہے! اس کے لیے بہت ساری کالیں آئیں گی، ایک اور نے تبصرہ کیا کہ ہمارے پڑوسی بہت تخلیقی ہیں!
واضح رہے ہیلوون کا یہ تہوار امریکا اور یورپ کے کچھ حصوں میں بڑے پیمانے پر منایا جاتا ہے اور اس کی ابتدا قدیم سیلٹک روایات سے ہوئی ہے۔ دہائیوں کے دوران، اس تہوار نے نہ صرف مغرب میں ایک اہم تعطیل کے طور پر اہمیت حاصل کی ہے بلکہ پوری دنیا کے پاپ کلچر میں بھی اس نے اپنے لیے ایک خاص مقام بنایا ہے۔ ہر سال ہالووین 31 اکتوبر کو منایا جاتا ہے۔