کویت سٹی: کویت نے ساٹھ سال سے زائد عمر کے غیر ملکیوں کے لیے ورک پرمٹ کے حوالے اہم بیان جاری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے کویت میں مقیم ہائی اسکول ڈپلومہ یا اس سے کم تعلیم رکھنے والے ساٹھ سال سے زائد عمر کے غیرملکیوں کے لیے ورک پرمٹ کے حوالے سے ابھی تک کوئی نئی ہدایات جاری نہیں کیں۔
باخبر ذرائع نے روزنامہ الرای کو بتایا کہ وزیر تجارت و صنعت بورڈ آف بورڈ کے چیئرمین پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبداللہ آل سلمان رواں ہفتے اجلاس منعقد کریں گے، جس میں اتھارٹی بورڈ آف ڈائریکٹرز ایک میٹنگ کا انعقاد کرے گا جس کا بنیادی موضوع اس زمرے کے لیے ورک پرمٹ جاری کرنے کی ممانعت کے حوالے سے ڈائریکٹر جنرل احمد الموسی کے فیصلے کو منسوخ کرنے پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔
ڈاکٹر عبداللہ السلمان کا یہ اقدام وزراء کونسل کے شعبہ "فتویٰ اور قانون سازی” کی رائے کے بعد آیا ہے جس نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ 60 سالہ افراد کے ورک پرمٹ کو منسوخ کرنے کا فیصلہ (2020 کا نمبر 520) غیر قانونی ہے جو کہ اگست 2020 میں جاری کیا گیا اور اس پر عملدرآمد اس سال 01 جنوری 2021 کو ہوا۔
ذرائع نے تجویز کیا کہ افرادی قوت بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ دو اہم وجوہات کی بنیاد پر فیصلے کی منسوخی کی منظوری دے گی، پہلی یہ کہ ورک پرمٹ دینے کے قواعد و ضوابط جاری کرنے کا مجاز ڈائریکٹر جنرل نہیں بلکہ بورڈ آف ڈائریکٹرز پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت ہے۔
دوسرا یہ کہ یہ فیصلہ قانونی طور پر اس بنیاد پر موجود نہیں ہے جسے ایسوسی ایشن نے منسوخ کر دیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ سے پہلے اتھارٹی کے خودکار نظام اور فیصلے کو منسوخ کرنے کی اس کی سرکاری منظوری کے مطابق "60 سالہ” طبقے کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ اس فیصلے کی آفیشل منسوخی کے بعد "سسٹم” 60 سالہ افراد کے ورک پرمٹ (اقامہ) تجدید کے لیے کھول دیا جائے گا۔