تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

انسانی جسم میں موجود کونسی شے کورونا کی شدت پر اثر انداز ہوتی ہے؟

طب کی دنیا میں ایک اور نئی تحقیق نے ماہرین کو حیران کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ کورونا مریضوں کے معدے میں موجود بیکٹریا وائرس کی شدت پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔

چین کے زیرانتظام شہر ہانگ کانگ میں ہونے والی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ کورونا وائرس کے شکار مریض میں بیماری کے دورانیے، شدت اور مدافعتی ردعمل کے حوالے سے معدے میں موجود بیکٹریا ممکنہ طور پر اثرانداز ہوسکتے ہیں، مشاہدے کے دوران نتائج نے طبی محققین کو بھی حیرت زدہ کردیا ہے۔

تحقیق کے مطابق کورونا کی وجہ سے مریض کے معدے میں موجود بیکٹریا کی تعداد میں کمی واقع ہوتی اور یہ سلسلہ بیماری سے صحت یابی کے بعد بھی 30 دن تک جاری رہتا ہے، معدے میں پائے جانے والے بیکٹریا عمومی طور پر کھانے کو ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں لیکن کوویڈ19 مریضوں پر اس کے مختلف اثرات ہیں۔

کورونا کے خلاف قوت مدافعت سے متعلق نیا انکشاف

اس نتائج پر پہنچنے کے لیے ماہرین نے کورونا کے 100 مریضوں کے خون، فضلے اور طبی ریکارڈ کا تجزیہ جائزہ لیا۔ جبکہ 78 ایسے افراد کے بھی نمونے حاصل کیے، جو اس وبائی مرض سے محفوظ رہے تھے۔ دونوں صورت حال کا مشاہدہ کرنے پر بیکٹریا کے کورونا مریضوں پر اثرات نمایاں نظر آئے۔

معدے میں موجود بیکٹریا ممکنہ طور پر مریض کے مدافعتی ردعمل پر اثرات مرتب کرتے ہیں اس طرح بیماری کا دورانیہ، شدت اور دیگر امور میں تبدیلی دیکھی جاسکتی ہے۔ تحقیق میں معلوم ہوا کہ کووڈ 19 کے مریضوں کے معدے میں ان بیکٹریا کا توازن بگڑ جاتا ہے جو جسم میں ورم کی روک تھام کے لیے خون میں مالیکیولز سے منسلک سمجھے جاتے ہیں۔

محققین کا ماننا ہے کہ ابھی اس ضمن میں ہمیں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

Comments

- Advertisement -