واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے مخالفین اور تنقید کرنے والوں کی سیکیورٹی کلیئرنس واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر جان برینن اور اوباما انتظامیہ کے ایسے حکام جو امریکی صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر تنقید کرتے رہتے ہیں ان کی سیکیورٹی واپس لینے پر غور کیا جارہا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارہ سینڈرز کا کہنا ہے کہ جن افراد کی سیکیورٹی کلیئرنس واپس لی جارہی ہے انہوں نے سیاسی فائدے کے لیے امریکی صدر ٹرمپ پر بے بنیاد الزامات لگائے ہیں۔
سارہ سینڈرز نے کہا کہ اہم عہدیداروں کی سیکیورٹی واپس لی جارہی ہے جبکہ امریکا میں سیکیورٹی کلیئرنس رکھنے والے افراد کو خفیہ دستاویزات تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کے مطابق جن افراد کی سیکیورٹی کلیئرنس واپس لی جائے گی ان میں موجودہ اور سابق حکام بھی شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات پر بھی مخالفین نے امریکی صدر پر شدید تنقید کی تھی۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کے وکیل کے دفتر پر چھاپا، اہم آڈیو ٹیپ تفتیش کاروں کے حوالے
سرکاری ملازمین کی نمائندگی کرنے والے وکیل مارک زید نے کہا ہے کہ سیاسی اختلافات کی بنیاد پر کسی کی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ یا واپس لینا کسی طور پر مناسب عمل نہیں ہے۔
ایون لیزر نے کہا کہ ٹرمپ کا فیصلہ قومی سیکیورٹی کے مفادات کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے، ٹرمپ کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہئے۔