اٹلانٹا: امریکی ریاست جارجیا کے شہر اٹلانٹا میں ایک اور سیاہ فام نوجوان نسل پرست پولیس اہل کاروں کے ہاتھوں مارا گیا، واقعے کی ویڈیو سامنے آتے ہی اٹلانٹا میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کے شہر اٹلانٹا میں 27 سالہ سیاہ فام نوجوان ریشرڈ بروکس (Rayshard Brooks) ایک ریسٹورنٹ کے سامنے اپنی گاڑی میں سو رہا تھا کہ پولیس اسے گرفتار کرنے لگی، پولیس کی گرفت سے نکل بھاگنے کی کوشش پر اہل کار نے اس پر فائرنگ کر دی اور وہ موقع ہی پر ہلاک ہو گیا۔
امریکہ : سیاہ فام کے ساتھ بہیمانہ سلوک کا دوسرا واقعہ، پولیس اہلکار نے گولی ماردی
اٹلانٹا کی سیاہ فام میئر کیشا لانس باٹم نے نوجوان کی ہلاکت پر پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پولیس اہل کار فیصلہ کر سکتا تھا کہ کیا کرنا چاہیے اور کیا کیا جا سکتا ہے، نوجوان کی ہلاکت کے بعد اٹلانٹا شہر کی خاتون پولیس چیف ایریکا شیلڈز نے بھی استعفیٰ دے دیا۔
اس افسوس ناک واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سے اٹلانٹا میں شدید مظاہرے جاری ہیں، اٹلانٹا میں 6 پولیس اہل کاروں پر پہلے ہی اختیارات سے تجاوز کا مقدمہ چل رہا ہے۔
یاد کہ 25 مئی کو امریکی ریاست منیسوٹا کے شہر مینی پولس میں پولیس نے ایک غیر مسلح سیاہ فام جارج فلائیڈ کو گردن پر گھٹنا دبا کر مار ڈالا تھا، جس کے بعد امریکا بھر میں نسلی تعصب کے خلاف شدید احتجاج شروع ہوا۔