تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

تحقیقاتی رپورٹ: بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوانا کیوں‌ ضروری ہیں؟

واشنگٹن: اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے صحت نے کینسر، ایبولا اور ایڈز جیسے موذی امراض پھیلنے کی وجہ حفاظتی ٹیکوں کو نہ لگوانے کو قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے رپورٹ جاری کی گئی جس میں بتایا گیا کہ بچوں کے پیدائشی یا حفاظتی ٹیکوں (ویکسن) کا نہ لگوانا ساری دنیا کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویکسن نہ لگوانے کی وجہ سے سنگین بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، جس کی وجہ سے دنیا بھر میں خسرہ کی وبا شدت اختیار کر گئی، کولمبیا کی 26 ریاستیں اس کی وجہ سے شدید متاثر ہوئیں۔

عالمی ادارہ برائے صحت کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فضائی آلودگی، موسمیاتی تغیراتی تبدیلیوں،  صحت کے شعبوں میں ناقص انتظامات اور غربت کی وجہ سے ایبولا، ڈینگی وائرس، کینسر اور ایڈز جیسے موذی امراض تیزی سے پھیلنا شروع ہوگئے۔

مزید پڑھیں: نوازئیدہ بچوں کی شرح اموات، پاکستان پہلے نمبر پرآ گیا

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ جن 10 علاقوں میں والدین بچوں کے پیدائشی ٹیکے نہیں لگواتے وہاں موذی امراض نے شدت اختیار کی اور سیکڑوں لوگ اس سے متاثر بھی ہوئے۔

اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے صحت نے تحقیق کے بعد رپورٹ جاری کی جس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ امریکا میں 300 لوگ مذکورہ بیماریوں سے متاثر ہوئے۔

تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حفاظتی ٹیکوں کے نہ لگنے کی وجہ سے بیکٹیریا اور ایسے طاقت ور وائرس پیدا ہوئے جن کی وجہ سے عارضہ قلب کی بیماریاں بھی پھیلیں۔

Comments

- Advertisement -