تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

لندن برج حملہ کس نے کیا، شناخت ہو گئی، بورس جانسن نے میٹنگ طلب کرلی

لندن: لندن برج حملے کے ہلاک ملزم کی شناخت 28 سالہ عثمان خان کے نام سے ہو گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز برطانوی دارالحکومت میں لندن برج پر اچانک ایک چاقو بردار نے لوگوں پر حملے شروع کر دیے تھے جس سے 2 شہری ہلاک جب کہ 3 زخمی ہو گئے تھے، بعد ازاں پولیس کی فائرنگ سے حملہ آور ہلاک ہو گیا تھا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق پولیس فائرنگ سے ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت عثمان خان کے نام سے ہو گئی ہے، 28 سالہ عثمان سٹیفرڈ شائر کا رہایشی تھا، اور دہشت گردی کے جرم میں جیل بھی جا چکا تھا، عثمان خان نے لندن اسٹاک ایکس چینج پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی، جس پر اسے 8 ساتھیوں سمیت 2012 میں سزا ہوئی تھی۔

برطانوی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ عثمان خان اور دیگر دہشت گرد القاعدہ سے متاثر تھے، عثمان نے دہشت گرد تربیتی کیمپ کے لیے فنڈز بھی اکٹھے کیے، حساس ادارے حملہ آور سے متعلق آگاہ تھے۔

یہ بھی پڑھیں:  لندن برج پر پولیس کی فائرنگ، چاقو بردار شخص ہلاک

خیال رہے کہ لندن برج حملے کے بعد شہر میں پولیس الرٹ جاری کر دیا گیا تھا، نائب کمشنر لندن میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ لندن برج حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں برمنگھم میں 6 گھروں پر چھاپے مارے گئے جس کے دوران 7 افراد گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

دریں اثنا، برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے واقعے سے متعلق ایمرجنسی کوبرا کمیٹی کی میٹنگ طلب کر لی تھی، جس میں لندن برج واقعے کے بعد کی صورت حال پر غور کیا گیا، برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا پر تشدد جرائم میں ملوث مجرموں کی جلد رہائی غلطی ہے، ملک بھر میں مزید 20 ہزار پولیس اہل کار سڑکوں پر گشت کریں گے۔

بورس جانسن نے کہا کہ خطرناک مجرموں کو مناسب سزا دینا ضروری ہے، کوبرا میٹنگ میں کیے گئے فیصلے عوام تک پہنچائیں گے۔

Comments

- Advertisement -