پیر, جنوری 13, 2025
اشتہار

طلال چوہدری تشدد واقعہ، پولیس کو کال پہلے کس نے کی؟

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور/ فیصل آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری تشدد واقعے میں مزید تفصیلات سامنے آ گئی ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ 23 ستمبر کی رات 15 پر طلال چوہدری نے 3 بج کر 10 منٹ پر کال کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق طلال چوہدری تشدد معاملے میں پولیس نے بیان دیا ہے کہ 15 پر کال پہلے طلال چوہدری نے کی، دوسری کال پانچ منٹ بعد آئی، یعنی عائشہ رجب کی جانب سے 3 بج کر 15 منٹ پر کال کی گئی تھی۔

ادھر فیصل آباد میں پارٹی ذرایع کا کہنا ہے کہ طلال چوہدری پر تشدد والی رات عائشہ رجب گھر پر نہیں تھیں، حالت بہتر ہوتے ہی طلال چوہدری بیان ریکارڈ کرا دیں گے اور ویڈیو بیان بھی جاری کریں گے، طلال چوہدری پر تشدد کی ویڈیو بھی جلد سامنے لائی جائے گی۔

- Advertisement -

پارٹی ذرایع نے امکان ظاہر کیا ہے کہ طلال چوہدری آج شام تک بیان ریکارڈ کرا سکتے ہیں، وہ زخمی ہیں، پہلے علاج کرا رہے ہیں، ہڈی ٹوٹنے کی وجہ سے طلال چوہدری کے بازو میں درد ہے۔

دوسری طرف پنجاب اسمبلی میں طلال چوہدری کے خلاف سیاست پر تاحیات پابندی کے مطالبے کی قرارداد جمع کرائی گئی ہے، یہ قرارداد تحریک انصاف کی رکن مسرت جمشید چیمہ نے جمع کرائی۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ طلال چوہدری کو سیاست سے بے دخل کیا جائے، ان کی سیاست پر تاحیات پابندی عائد کی جائے۔

یاد رہے کہ 26 ستمبر کو طلال چوہدری کو مسلم لیگ ن کی ایم این اے عائشہ رجب بلوچ کے بھائیوں نے تشدد کا نشانہ بنا دیا تھا، جس کے باعث ان کا بازو 2 جگہ سے فریکچر ہوا، ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ انھوں نے عائشہ رجب بلوچ کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی۔

گزشتہ روز پنجاب پولیس نے اس معاملے کی حقیقت سامنے لانے کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی، 4 رکنی کمیٹی کے چیئرمین ڈی ایس پی عبدالخالق ہیں، کمیٹی میں ایس ایچ او تھانہ مدینہ ٹاؤن، ایس ایچ او وومن پولیس کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ یہ کمیٹی طلال چوہدری اور ایم این اے عائشہ رجب کے بیانات ریکارڈ کرے گی، کمیٹی تحقیقات کی روشنی میں قانونی کارروائی بھی تجویز کرے گی، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو 3 دن میں یعنی کل تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی جب کہ تاحال دونوں میں سے کسی کا بیان بھی ریکارڈ نہیں کرایا جا سکا ہے۔

گزشتہ روز جب پولیس طلال چوہدری کا بیان ریکارڈ کرنے نیشنل اسپتال لاہور پہنچی تو انتظامیہ نے پولیس کو بتایا کہ انھیں ایک گھنٹہ قبل ڈسچارج کیا جا چکا ہے، تاہم ذرایع نے دعویٰ کیا تھا کہ طلال چوہدری پولیس کے آنے سے قبل اسپتال کا بل ادا کیے بغیر پچھلے دروازے سے جلدی میں نکل گئے تھے۔

ذرایع نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ پارٹی کے اندر طلال چوہدری کے خلاف محاذ بن چکا ہے، عائشہ رجب سے تنازع کے بعد انھیں پارٹی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جب کہ فیصل آباد ڈویژن میں پارٹی کا بڑا دھڑا طلال چوہدری کے خلاف کھڑا ہوگیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں