تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

عالمی ادارہ صحت کا مڈغاسکر سے کرونا وائرس کی دوا کے کلینکل ٹرائل کا مطالبہ

اینٹانانیریو : عالمی ادارہ صحت نے افریقی ملک مڈغاسکر سے کوویڈ 19 کے علاج کےلیے تیار کردہ دوا کے کلینکل ٹرائل کا مطالبہ کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ مطابق کرونا وائرس کی مہلک ترین وبا نے دنیا کے 200 سے زائد ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جن میں افریقی ممالک بھی شامل ہیں۔ دیگر ممالک کی طرح افریقی ملک مڈغاسکر نے بھی کرونا وائرس کی دوا تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے تاہم اس کے کلینکل ٹرائل ابھی تک نہیں ہوئے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کی ریجنل ڈائریکٹر متشیڈیو موتی نے عالمی ادارہ اور ورلڈ اکنامک فورم کے ہمراہ مشترکا پریس کانفرنس کرتے ہوئے مڈغاسکر حکومت نے دوا کے کلینکل ٹرائل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم مڈغاسکر کو مشورہ دیں گے کہ وہ کرونا کی دوا کو کلنکیل ٹرائل کے بعد اپنائے اور ہم بھی آپ کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہیں۔

واضح رہے کہ مڈغاسکر نے جڑی بوٹیوں سے کرونا وائرس کا علاج کرنے کےلیے مشروب نما دوا تیار کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تمام ممالک کو ایسی دواؤں کو ویکسین کے استعمال پر احتیاط برتنے کا مشورہ دیں گے جن کے کلینکل ٹیسٹ نہیں ہوئے۔

ریجنل ڈائریکٹر نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کی وبا افریقی ممالک کو صحت کی سہولیات بہتر کرنے کےلیے طے شدہ مقاصد سے دور لے جائے گی۔

خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے افریقی ممالک میں شعبہ صحت کو بہتر کرنے کےلیے ریجنل ڈائریکٹر کو ٹاسک دیا گیا تھا جو کرونا وائرس کی وبا کے باعث متاثر ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ براعظم افریقہ میں نئے اور مہلک ترین کرونا وائرس کے 51 ہزار سے زیادہ تصدیق شدہ کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں 17 ہزار مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 1900 بدنصیب زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ دیگر ممالک کی طرح افریقی ممالک میں بھی عارضی طور پر لاک ڈاؤن کا نفاذ کردیا گیا تھا تاکہ وائرس کا پھیلاؤ روکا جائے تاہم سات افریقی ممالک نے لاک ڈاؤن ختم کردیا ہے لیکن اجتماعات پر اب بھی پابندی عائد ہے۔

افریقی ممالک کا موقف ہے کہ وائرس کا مقابلہ کرنے کےلیے معاشی سرگرمیوں کو دوبارہ سے شروع کرنے کی ضرورت ہے جس پر ریجنل ڈائریکٹر موتی نے کہا کہ ان اقدامات کو جاری رکھنے کےلیے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہدایات نامہ موجود ہے۔

Comments

- Advertisement -