تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

سب سے بڑے دل والا کون؟ جان کر رہ جائیں حیران

دیوہیکل سمندری مخلوق نیلی وہیل جسے عرف عام میں بلووہیل کہا جاتا ہے کا دل اتنا بڑا ہے کہ چھوٹی کار بھی برابر میں کھڑی ہو تو شرماجائے۔

’’دل بہت بڑا ہے‘‘ یہ محاورہ ہم اکثر سنتے رہتے ہیں جو عموماْ ان لوگوں کے لیے کہا جاتا ہے کہ جو بہت زیادہ سخی ہوتے ہیں، لیکن حجم کے اعتبار سے سب سے بڑا دل کس کا ہے تو بتادیں یہ ریکارڈ سمندری مخلوق نیلی وہیل کے پاس ہے جس کے دل کا حجم ایک کار کے برابر ہے اور اتنا بڑا دل اب تک دنیا میں دریافت ہونے والے کسی جاندار کا نہیں ہے۔

امریکی ریاست فلوریڈا کے اسمتھمسونیئن انسٹی ٹیوٹ کے ایک میوزیم میں ایک دیوقامت دل کا ماڈل رکھا گیا ہے جو کہ نیلی وہیل کا ہے جب کہ حقیقت میں بھی نیلی وہیل کا دل 5 فٹ اونچا، 5 فٹ لمبا اور 4 فٹ چوڑا ہوتا ہے۔

یہ دل انسانی قد کے برابر ہے اور اگر اس کے برابر چھوٹی کار کھڑی کی جائے تو شاید وہ بھی شرما جائے، دلچسپ بات یہ ہے کہ میوزیم میں  آنے والے بچے ماڈل دل کی وینز میں داخل ہوکر کھیلتے بھی ہیں۔

یہ اب تک دریافت ہونے والے کسی بھی جانور کا سب سے بڑا دل ہے جس کا وزن 950 پونڈ یعنی 450 کلوگرام تک ہوسکتا ہے۔

نیلی وہیل کو دنیا کے سب سے بڑے جانور ہونے کا اعزاز حاصل ہے جس کی لمبائی 98 فٹ (30 میٹر) ہوتی ہے اور وزن 4ر لاکھ پونڈ تک ہوتا ہے یعنی ایک نیلی وہیل کا وزن 33 ہاتھیوں کے برابر ہوتا ہے۔

یہ نیلی وہیل خوش خوراک بھی ہے اور جن دنوں یہ اپنے بچوں کو دودھ پلا رہی ہوتی ہے تو یہ روزانہ 3.6 ٹن جھینگے کھاجاتی ہے۔

سب سے بڑے دل کی مالک کا اعزاز پانے والی نیلی وہیل کو دنیا کی سب سے بلند آواز نکالنے والی مخلوق بھی قرار دیا جاچکا ہے کیونکہ جب یہ چنگھاڑتی ہے تو اس کی آواز 188 ڈیسی بیل تک پہنچتی ہے جب کہ جیٹ ہوائی جہاز کے انجن کا شور 140 ڈیسی بیل سے زیادہ نہیں ہوتا۔

لیکن تشویشناک بات یہ ہے کہ بڑے دل کی مالک یہ نیلی وہیل معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے۔

Comments

- Advertisement -