جمعہ, اکتوبر 11, 2024
اشتہار

بابر اعظم کے بعد کپتانی کا تاج کس کے سر سج رہا ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

بابر اعظم کے گزشتہ روز وائٹ بال ٹیم کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد پی سی بی نے اگلے کپتان کا اعلان کرنا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز بابر اعظم نے گزشتہ روز وائٹ بال (ون ڈے اور ٹی 20) ٹیم کی قیادت سے استعفیٰ دے دیا ہے جس کے بعد ٹیم نے آئندہ ماہ آسٹریلیا میں ہونے والی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے نئے کپتان کا اعلان کرنا ہے۔

اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بابر اعظم کے مستعفی ہونے کے بعد وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کپتانی کے لیے مضبوط امیدوار ہیں۔

- Advertisement -

ذرائع نے بتایا ہے کہ پی سی بی نے ٹیم سلیکشن کے لیے محمد رضوان سے مشاورت کرنے کا بھی کہہ دیا ہے۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ بابر اعظم کے مستعفی ہونے کے بعد ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے لیے علیحدہ علیحدہ کپتان مقرر کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد رضوان کو ون ڈے ٹیم کا کپتان مقرر کیا جا سکتا ہے جب کہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کی قیادت کے لیے نوجوان بیٹر محمد حارث کا نام سامنے آیا ہے۔

گیری کرسٹن ٹی 20 کرکٹ میں نوجوان کرکٹرز کو آگے لانے کے خواہشمند ہیں۔ وہ اپنی رپورٹ میں پہلے ہی بابر اعظم کو اس فارمیٹ کی قیادت سے ہٹانے کا عندیہ دے چکے تھے اور ان کی پلاننگ کے مطابق ٹی 20 فارمیٹ کیلیے ترجیح محمد حارث ہو سکتی ہے۔

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد حارث کو ٹی 20 فارمیٹ میں کپتانی کی تجویز سے متعلق حتمی فیصلہ سلیکٹرز اور بورڈ سربراہ کی اجازت کے بعد کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ محمد رضوان بطور کپتان اپنی صلاحیتیں پی ایس ایل اور حالیہ چیمپئنز ون ڈے کپ میں منوا چکے ہیں۔

محمد رضوان پی ایس ایل میں لگاتار چار بار اپنی ٹیم ملتان سلطانز کو فائنل میں پہنچانے اور مسلسل دو بار چیمپئن بنوانے والے واحد کپتان ہیں جب کہ چیمپئنز ون ڈے کپ میں بھی ان کی قیادت میں مارخورز نے مسلسل تین کامیابیاں حاصل کی تھیں۔

دوسری جانب پی سی بی نے چیمپئنز ون ڈے کپ میں اسٹالینز کے لیے شان مسعود اور بابر اعظم کو نظر انداز کرتے ہوئے نوجوان بلے باز محمد حارث کو کپتانی سونپی تھی اور قومی ٹیموں کے دونوں کپتانوں نے نوجوان کپتان کی قیادت میں ٹورنامنٹ کھیلا تھا۔

بابر اعظم نے قیادت سے استعفیٰ کیوں دیا؟ اندرونی کہانی سامنے آ گئی

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں