تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

عوام کے پیسےسے عیاشی کس نےکی؟ معاملہ نیب کے سپرد

اسلام آباد: عوام کے پیسے سےعیاشی کس نےکی؟ قرضہ کمیشن نے مزید تحقیقات کیلئے معاملہ نیب کو بھیج دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات مرادسعید نے قرضہ کمیشن کو عوام کا پیسہ اڑانے کے حوالے سے تفصیلات دی تھی، ان تفصیلات کے حقائق نہایت چشم کشا تھے، قرضہ کمیشن نے مزید تحقیقات کیلئے معاملہ نیب کوبھیج دیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق شریف خاندان نے چار ذاتی گھر کیمپ آفسز  ڈیکلیئر کر کے عوام کا پیسہ لٹایا، سابق وزیر اعظم یوس رضا گیلانی نے ملتان ،لاہور کے ذاتی گھروں سے عوام کے پیسے سے چلایا اور سابق صدر آصف زرادری نے بھی اسلام آباد ،گڑھی خدابخش ،کراچی کے گھروں پر قوم کا پیسہ اڑایا۔دستاویزات کے مطابق ذاتی گھروں کی سیکیورٹی، فینسنگ، سڑک ، انٹرٹینمنٹ بھی عوامی پیسوں سے کی جاتی رہی ، سابق وزیراعظم نوازشریف نے لندن کے دورے بھی خصوصی طیاروں اور عوام کے پیسوں سے کئے، دستاویز کے مطابق شریف خاندان کے سیکیورٹی پر2760پولیس اہلکارتعینات رہے، رائیونڈ کی سیکیورٹی پر 200کروڑ سے زائد اخراجات قوم کے خزانے سےادا کئے گئے۔

قرضہ کمیشن کو موصول دستاویزات کے مطابق شہباز شریف نے وزیراعظم کا جہاز 557دفعہ اپنےلئے استعمال کیا، یہی نہیں شہباز شریف نے 800کروڑ سیکیورٹی اور کیمپ آفسز پر اڑا دئیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:  عمران خان نے عوام کے پیسے پر عیاشی کا کلچر ہمیشہ کے لیے دفن کردیا: مراد سعید

دستاویز کے مطابق رائیونڈ کی سڑک بھی قوم کے پیسے سے بنائی گئی، نواز شریف کے نا اہلی کے بعد بھی رائیونڈ قوم کے پیسے سے چلتا رہا، نواز شریف نےعوام کے 400کروڑ روپے سےزائد اڑائے۔

دستایزات کے مطابق وزیراعظم ہاؤس کے علاوہ ذاتی گھروں کوکیمپ آفسزبنا کر قوم کا پیسہ اڑاناکرپشن ہے۔

Comments

- Advertisement -
عبدالقادر
عبدالقادر
عبدالقادر پچھلے 8برس سے اے آر وائی نیوز میں بطور سینئر رپورٹر خدمات انجام دے رہے ہیں، آپ وزیراعظم عمران خان اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف سے جڑی خبروں اور سیاسی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔