کراچی: مسلم لیگ ن کے منحرف سینیٹر ظفر علی شاہ نے کہا ہے کہ چار سال تک ملک بغیرخارجہ پالیسی اور وزیر کے چلتا رہا معلوم نہیں اب کون خارجہ پالیسی بنا اور چلارہا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے منحرف سینیٹر نے کہا کہ ٹرمپ بیان کے بعد حکومت کا کوئی جواب نہیں آیا البتہ آرمی چیف نے امریکا کو جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پچھلے4 سال میں وزیرخارجہ اور نہ ہی خارجی پالیسی تھی مگر وزیر خارجہ تعینات ہونے کے بعد بھی کوئی تبدیلی نظر نہیں آئی معلوم نہیں اب کون خارجہ پالیسی بنا کر اسے چلا رہا ہے۔
ظفر علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی عوامی خواہشات پر ہونی چاہیے، ہمیں اپنی خارجہ پالیسی کے خدوخال کو ہرصورت ٹھیک کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ سن 2013 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن نے بھاری اکثریت سے فتح حاصل کر کے حکومت بنائی تھی، چار سال تک نوازشریف وزارتِ عظمیٰ کے منصب پر فائز رہے اور خارجی معاملات دیکھنے کی ذمہ داری کے لیے سرتاج عزیز کو مشیر مقرر کیا گیا تھا۔
ویڈیو دیکھیں
سپریم کورٹ سے نااہلی کا فیصلہ آنے کے بعد مسلم لیگ ن نے وزارتِ عظمیٰ کے لیے شاہد خاقان عباسی کو منتخب کیا جس کے بعد وہ قومی اسمبلی کی ووٹنگ میں کامیاب ہوئے۔
شاہد خاقان عباسی نے اپنی کابینہ میں بڑی تبدیلی کی اور وزیرخارجہ کی ذمہ داری خواجہ آصف کے سپرد کی۔