تہران : کرونا وائرس کوپھیلنے سے روکنے کیلئے ڈبلیو ایچ او کی ٹیم آج ایران پہنچے گی ، ایران میں اب تک کرونا وائرس سے بارہ افراد کی ہلاکت اوراکسٹھ کے متاثر ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سنگین خطرہ بن گیا، قاتل وائرس نے ایران میں بارہ افراد کی زندگیاں نگل لیں جبکہ 61 افراد میں کرونا کی تصدیق ہوگئی ہے جبکہ ۔دو مریضوں کو صحت یابی کے بعد ڈسچارج کردیا گیا ہے۔
کرونا وائرس کے باعث تہران سمیت کئی شہروں میں معمولات زندگی شدید متاثر ہے، قُم میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کے بعد سے پورے ایران میں خوف کا ماحول ہے، تہران سمیت کئی شہروں میں ایک ہفتے کے لیے تعلیمی ادارے ،سنیما،سب ویز کیفے اور فوارے بھی بند کردیے گئے ہیں
کرونا وائرس کوپھیلنے سے روکنے کیلئے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ٹیم آج ایران پہنچے گی۔
کرونا وائرس کی وجہ سے پاکستان کے ساتھ ساتھ ترکی ، عراق ، افغانستان اور آرمینیا نے ایران کے ساتھ اپنی سرحد بند کردی ہے ، ایرانی وزرات خارجہ کا کہنا ہے سرحد یں عارضی طور پر بند کی گئیں ہیں۔
مزید پڑھیں : کروناوائرس کی روک تھام کیلئے اقدام، عالمی ادارہ صحت کا اہم دورہ
ایرانی صدر حسن روحانی نے محکمہ صحت کو وائرس سے نمٹنے کیلئے قومی سطح پر حکمت عملی بنانے کی ہدایت کردی ہے۔
خیال رہے عالمی ادارہ صحت نےصورت حال تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کرونا کو وبائی بیماری قراردینے کا اعلان کرکے جلدبازی نہیں کرنا چاہتے، دنیا کو کرونا سے وبائی مرض کے طور پر نمٹنے کی تیاری کرنی ہوگی۔
سربراہ ڈبلیو ایچ او ٹیڈروس کا یومیہ پریس بریفنگ میں کہنا تھا کہ کرونا وائرس ہم سب کے لیے مشترکہ خطرہ ہے، دنیا کو تین باتوں پر زیادہ توجہ دینا ہوگی، ایک ہیلتھ ورکرز کا تحفظ یقینی بنانا ہوگا، دوسری سب سے زیادہ ان لوگوں کا تحفظ یقینی بنانا ہوگا جن میں بیماری کا خطرہ ہوتا ہے جیسے بوڑھے افراد اور مریض، تیسرے نمبر پران ملکوں کو محفوظ بنانا ہوگا جو وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔۔
اس سے قبل عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کاکہنا تھا کہ ایران میں تصدیق کےبعد کوروناوائرس پرقابوپانےکےامکانات کم ہوگئے،اموات اورانفیکشن کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔