ہفتہ, مارچ 15, 2025
اشتہار

مکی آرتھر کی عدم موجودگی میں ٹیم کا ہیڈ کوچ کون ہوا کرے گا؟ فیصلہ ہوگیا

اشتہار

حیرت انگیز

پی سی بی نے کوچز کی تقرری کے لیے امیدوارں کے نام شارٹ لسٹ کر لیے ہیں یاسر عرفات کو بولنگ کے ساتھ کوچنگ اسٹاف کا ہیڈ بھی بنایا جا رہا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی سابق کوچ مکی آرتھر کو ہر صورت قومی ٹیم کے ساتھ دیکھنا چاہتے ہیں۔ اپنی مصروفیات کے باعث ہیڈ کوچ کی فل ٹائم جاب کے لیے دستیابی سے انکار کے بعد ان لیے ٹیم ڈائریکٹر کا عہدہ تخیلق کیا جا رہا ہے۔

مکی آرتھر اپنی غیر ملکی کرکٹ مصروفیات کے باعث اکثر قومی ٹیم کو دستیاب نہیں ہوں گے اور آن ہی کام چلائیں گے اس لیے ان کی منشا کے مطابق کوچنگ اسٹاف لایا جا رہا ہے تاکہ ان کی غیر موجودگی میں ان کا نامزد شخص ذمے داریاں ادا کرسکے۔

اس حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ پی سی بی نے کوچز کی تقرری کے لیے امیدواروں کے نام شارٹ لسٹ کرلیے ہیں اور یاسر عرفات کو بولنگ کوچ کے ساتھ کوچنگ اسٹاف کا ہیڈ بھی بنایا جا رہا ہے جو مکی آرتھر کے اسسٹنٹ کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں گے اور ان کی ملک میں عدم دستیابی کی صورت میں ہیڈ کوچ کی ذمے داریاں بھی نبھائیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ سابق آل راؤنڈر یاسرعرفات کا نام مکی آرتھر نے بولنگ کوچ کے لیے تجویز کیا ہے۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ سے حال ہی میں لیول فور کوچنگ کا امتحان پاس کرنے والے یاسر عرفات کوشین ٹیٹ کی جگہ پاکستان ٹیم کے نئے بولنگ کوچ کی ذمہ داریاں سونپنے پر بھی پی سی بی نے آمادگی ظاہر کردی ہے جس کا جلد باقاعدہ اعلان کردیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق مکی آرتھر سے مشاورت کے بعد یہ طے پایا ہے کہ وہ جب قومی ٹیم کو دسیتاب نہیں ہوا کریں گے تو اس وقت یاسر عرفات ہی کوچنگ کے تمام معاملات دیکھا کریں گے۔

واضح رہے کہ راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے یاسر عرفات ریئائرمنٹ کے بعد انگلینڈ میں ہی اہلخانہ کے ساتھ شفٹ ہوگئے تھے۔ سابق آل راؤنڈر نے 3 ٹیسٹ، 11 ون ڈے اور 13 ٹی20 میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔ انہیں انگلش کاؤنٹی میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا اعزاز بھی حاصل ہے اور وہ مختلف ٹیموں کے ساتھ کوچنگ کا تجربہ بھی رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی سی بی مکی آرتھر پر مہربان، نیا عہدہ تخلیق

سابق آل راؤنڈر یاسر عرفات انگلش کاونٹی کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا اعزاز اور مختلف ٹیموں کے ساتھ کوچنگ کا بھی تجربہ رکھتے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں