منگل, جنوری 21, 2025
اشتہار

جو ٹیکس فائلر نہیں اس کو سزا ہونی چاہیے، سابق گورنر محمد زبیر

اشتہار

حیرت انگیز

سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ جو ٹیکس فائلر نہیں ہے اس کو سزا ہونی چاہیے اور فائلر بنانا چاہیے، نان فائلر ہونا ہی نہیں چاہیے۔

اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں کہ نان فائلر ہونا ہی نہیں چاہیے، بجٹ میں فائلر اور نان فائلر کے درمیان فرق کو بڑھا دیا گیا جو اچھی بات ہے۔

محمد زبیر نے کہا کہ حکومت کا ارادہ ایسا ہونا چاہیے کہ نان فائلر کو کسی صورت نہیں چھوڑنا چاہیے، آئی ایم ایف سمیت دوست ممالک سوال کرتے ہیں کہ نان فائلر کا چکر ختم کریں۔

- Advertisement -

سابق گورنر نے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں یہ تیسرا بجٹ ہے کوئی دھماکا خیز بجٹ نہیں، بجٹ سے ایسا لگتا ہے کہ یہ اب معیشت کو بہتر کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

محمد زبیر کا کہنا تھا کہ بجٹ میں ایڈیشنل ٹیکسز عائد کیے گئے ہیں جو عوام پر بوجھ ہی بنیں گے، 30 فیصد ایڈیشنل ٹیکسز جمع کرنے کیلئے بوجھ ڈالنا پڑے گا۔

پروگرام کے دوران ماہرمعیشت خرم شہزاد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیرتنخواہ دار طبقے کا ٹیکس 35 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کردیا گیا ہے۔ بجٹ میں ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ ٹیکسز کا اضافہ کیا گیا ہے۔

خرم شہزاد کا کہنا تھا کہ معاشی صورتحال کمزور ہے اسے ٹھیک کرنا ناگزیر ہے، مشکل فیصلے کرنے ہوں گے اس کیلئے اقدامات بھی کرنا ہوں گے، پیٹرولیم مصنوعات میں ٹیکسز لگے لیکن عالمی سطح پر قیمتیں کم ہونے کا فائدہ ہوگا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں