تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

مسافر طیارہ ہزاروں فٹ بلندی پر کیوں اڑتا ہے؟ دل چسپ معلومات

کیا آپ کو اپنا پہلا فضائی سفر یاد ہے؟

جہاز کے اڑان بھرنے کے ساتھ ہی آپ کی گھبراہٹ بڑھ گئی ہو گی اور جب آپ نے فضائی میزبان کی جانب سے یہ اناؤنسمنٹ سنی ہو گی کہ  جس  جہاز  میں  آپ سفر کررہے ہیں اب وہ زمین سے ہزاروں فٹ کی بلندی پر پرواز کررہا ہے تو آپ کا کیا حال ہوا ہو گا؟

سوچیے، آپ زمین سے 35 ہزار فٹ کی بلندی پر ہوتے ہیں، مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ مسافر بردار طیارے اس سے کم بلندی پر کیوں پرواز نہیں کرتے؟

انجینئرنگ سائنس اور ایوی ایشن کے ماہرین اس کی متعدد وجوہ بتاتے ہیں جن میں چند اور اہم ترین یہ ہیں۔

بلندی پر ہونے کی وجہ سے کمرشل طیاروں کو ہوا کی کم مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب کہ ہوا کے مستحکم ہونے کی وجہ سے جہاز کو پرواز کرنے میں آسانی رہتی ہے اور اضافی ایندھن بھی خرچ نہیں ہوتا۔ دوسرے لفظوں میں کوئی بھی کمرشل فلائٹ کم ایندھن خرچ کر کے اپنی منزل پر پہنچ سکتی ہے۔

کم بلندی پر ہوا میں زیادہ ایئر پیکٹس ہوتے ہیں جس کی وجہ سے جہاز کو زیادہ جھٹکے لگتے ہیں اور یہ اس کی رفتار پر اثرانداز ہوتے ہیں۔

ماہرین کے نزدیک بلندی پر ایمرجنسی کی صورت میں پائلٹ جہاز کو نسبتاً آسانی سے سنبھال سکتا ہے۔

ایک اور وجہ کم بلندی پر چھوٹے طیاروں کی پرواز بھی ہے۔ کسی بھی مسافر بردار طیارے کو ان چھوٹے طیاروں کی فضا میں موجودگی سے خطرہ ہوسکتا ہے۔

بلندی پر پرواز کرنے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ مسافر بردار طیارے کے انجنوں کو ان کی ضرورت کے مطابق اور مطلوبہ مقدار میں آکسیجن ملتی رہے۔ بلندی پر آکسیجن کی یہ مقدار انجنوں کو ملتی رہتی ہے۔

Comments

- Advertisement -