نوکری کے حصول کے لیے انٹرویو لازمی مرحلہ ہے تاہم چین میں ایک کمپنی نے انٹرویو کے دوران امیدواروں کو فل ماسک پہنا دیے۔
تعلیم کی تکمیل کے بعد روزگار کا حصول سب کا خواب ہوتا ہے اور اس کا ایک بڑا ذریعہ ملازمت ہے۔ ملازمت کسی بھی سطح کی ہو اس کے لیے انٹرویو کے مرحلے سے گزرنا بھی لازم وملزوم ہوتا ہے۔ امیدوار ہر طرح سے تیاری کرکے انٹرویو میں آتے ہیں لیکن چین میں ایک کمپنی نے ملازمت کے خواہشمند امیدواروں کے ساتھ ایک انوکھا تجربہ کیا۔
مذکورہ کمپنی نے نہ صرف ملازمین کے خواہشمند مرد وخواتین امیدواروں کو اپنے چہروں پر فل ماسک پہننے کا پابند کیا بلکہ انٹرویو لینے والے افراد بھی اپنے چہرے ماسک سے ڈھانپے ہوئے تھے جس کے باعث دونوں فریق ایک دوسرے کے اصل چہرے سے بھی واقف نہ ہوسکے۔
ظاہری شکل و ہیئت کی بجائے خالص قابلیت کو اہمیت دینے کے لیے چینی کمپنی نے ایک انوکھا تجربہ کیا جس میں نوکری کے امیدوار خواتین و حضرات نے ماسک پہن کر انٹرویو دیا جبکہ انٹرویو کرنے والے افسر نے بھی ماسک پہن کر شرکت کی۔
یہ انوکھا تجربہ کرنے والی کمپنی کا نام ’چینگ ڈو آنٹ لاجسٹکس‘ بتایا جارہا ہے جس نے ششماہی میلہ ملازمت میں اپنے لیے میڈیا آپریٹر، لائیواسٹریم براڈ کاسٹر اور ڈیٹا اینالسٹ کی پوزیشن کے لیے انٹرویو کئے تھے۔ کمپنی کی جانب سے چہرہ چھپانے کا مقصد یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ کمپنی اپنے ادارے میں شکل و صورت کی بنا کر امتیاز کا خاتمہ کرنا چاہتی ہے جب کہ دوران انٹرویو ملازم کسی قسم کا دباؤ محسوس نہ کریں۔
یہ ویڈیو زینگ نامی خاتون نے بنائی ہے جو انٹرویو کے دوران موجود تھیں۔ ان کے مطابق اگرچہ یہ منظر کچھ عجیب سا ضرور ہے لیکن اس سے سماجی فوبیا کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ لوگوں کو پہلے سادہ ماسک دیے گئے تھے اور ان پر نقش و نگار بنانے کی اجازت دی گئی تھی۔
یہ ویڈیو 3 فروری کو سب سے پہلے چینی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی جس میں انٹرویو کے لیے آنے والے مرد وخواتین کو ماسک پہنے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ کمپنی کا مالک یا مجاز افسر بھی اپنا چہرہ نہیں دکھا رہا ہے۔
تین فروری کی یہ ویڈیو سب سے پہلے چینی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہے جبکہ کمپنی نے بتایا کہ وہ اس ویڈیو میں بہت سے خواتین و حضرات کو ماسک پہنے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ کمپنی کا مالک یا مجاز افسر بھی اپنا چہرہ نہیں دکھارہا۔
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اس پر دلچسپ ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے کچھ صارفین کا خیال ہے کہہ کمپنی نے یہ اقدام اپنی مشہوری کے لیے اٹھایا ہے جب کہ کئی صارفین اس حوالے سے کمپنی اقدام کو سراہ رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس سے ظاہری خدوخال کی بجائے کسی شخص کی حقیقی قابلیت کھوجنے میں مدد مل سکتی ہے۔