ریاض: سعودی عرب میں صلح کمیٹی کے رکن شیخ السبعی نے میاں بیوی کے درمیان لڑائی جھگڑوں اور طلاق کے حوالے سے چند واقعات بتائے ہیں۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شیخ السبعی کا کہنا ہے کہ ایک مرتبہ خاتون نے اپنے شوہر سے طلاق کا مطالبہ اس لیے کیا کیوں کہ اس نے 8 برس قبل اسے مارا تھا، شوہر سے پوچھا گیا کہ تم اس کے ساتھ نارواں سلوک اب بھی رکھا ہوا ہے تو جواب نفی میں آیا، بیوی نے بھی اس بات کا اعتراف کیا۔
مذکورہ جوڑے کے تین بچے بھی تھے لیکن اس کے باوجود خاتون نے کہا میرے شوہر نے آٹھ سال پہلے مجھے مارا تھا جو میں اب تک نہیں بھلا سکی اس لیے طلاق چاہیے۔
صلح کمیٹی کے رکن اور ماہر علوم دینہ نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے باعث مملکت میں شادی کا رجحان بڑھ رہا ہے ایسا اس لیے بھی ہے کہ اس سے اخراجات کم ہوجاتے ہیں، اس میں یہ سبق بھی ہے کہ شادی کے لیے اضافی اخراجات سے گریز کیا جائے۔ میاں بیوی کے درمیان اچھے تعلقات ہونے چاہئیں۔
انہوں نے اپنی یاداشت کھنگالتے ہوئے ایک اور واقعہ بتایا کہ ایک جوڑے کی صلح کے لیے جانا ہوا وہاں ناراض بیوی نے سات شرائط رکھی جن میں سے پانچ شرائط اس کی پالتو بلی کے حوالے سے تھیں جبکہ دو شرائط اپنی ذات کے لیے تھیں اس طرح کے عجیب وغریب واقعات دیکھنے میں آتے رہتے ہیں۔