وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عبدالقادر بی اے پی اور پی ٹی آئی کےمشترکہ امیدوارہیں، بی اےپی کی مشاورت سےعبدالقادرکوسینیٹ ٹکٹ دیاگیا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ بلوچستان میں ہمیں حکومت کیلئے بی اےپی کی ضرورت ہے، سینیٹ ٹکٹ ایسےافرادکودےرہےہیں جن کی جدوجہدہے،لوگ ان کوہی زیادہ جانتے ہیں جوٹی وی پرآتےہیں۔
فوادچوہدری نے کہا کہ سینیٹ ٹکٹ سےمتعلق حتمی فیصلہ پارلیمانی بورڈنےتجویزکرناہے، وزیراعظم عمران خان نے کسی بھی نام کی تجویزنہیں دی، پی ٹی آئی جمہوری پارٹی ہےجس میں اظہاررائےکی آزادی ہے منیربلوچ پرانے پی ٹی آئی ممبرہیں ان کی رائےبھی دیکھی جائےگی۔
پی ٹی آئی کوئٹہ ریجن نے عبدالقادر کا نام رد کر دیا
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی سیاست کوسمجھنےوالوں کوعبدالقادرکےنام پرتعجب نہیں، بلوچستان میں پی ٹی آئی اوربی اےپی کومشترکہ امیدوارلاناتھا بلوچستان سےایساشخص چاہیےتھاجس پربی اےپی کااعتراض نہ ہو، بلوچستان سے قاسم سوری کانام بھی آیاتھاجس پرمشاورت کی گئی، سیاسی جماعتوں میں اپنی حیثیت کےمطابق رہاہوں جس پارٹی میں بھی جاؤں گااپنی حیثیت کےمطابق جاؤں گا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے بلوچستان میں سینیٹ کا ٹکٹ عبدالقادر نامی شخص کو دینے کا فیصلہ کیا جس پر پی ٹی آئی بلوچستان کے عہدے داروں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کوئٹہ ریجن کے عہدے داروں نے سینیٹ الیکشن کے لیے عبدالقادر کے نام کو رد کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ عبدالقادر پیرا شوٹر ہے، اس کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں۔