تازہ ترین

جام شورو انڈس ہائی وے پر خوفناک حادثہ، 6 افراد جاں بحق

دادو : جام شورو انڈس ہائی وے پر ٹریفک...

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدے پر امریکا کا ردعمل

واشنگٹن: امریکا نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)...

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

گھڑی کے کانٹے دائیں جانب کیوں گھومتے ہیں؟ دلچسپ منطق پوشیدہ

آپ نے دیواروں پر نصب یا کلائی پہ جکڑی ہوئی گھڑی میں دیکھا ہوگا کہ کانٹے دائیں جانب گھومتے ہیں جسے ‘کلاک وائز پوزیشن’ کہا جاتا ہے۔

گھڑیوں کا دائیں جانب ایک ہی سمت میں چلنے کے پیچھے ایک دلچسپ منطق چھپا ہوا ہے کیوں کہ انسانی تاریخ میں بڑی بڑی تہذیبیں شمالی کرہ ارض میں پروان چھڑھیں اور زمانہ قدیم میں وقت کا اندازہ سورج کی مدد سے کیا جاتا تھا۔

اسی طرح مصری اور بابل کی تہذیبوں کے لوگ بھی (تقریبا3500قبل مسیح) ایک چھڑی کی مدد سے سورج ڈھلنے اور وقت کا تعین کرتے تھے۔ سورج کا سایہ جیسے جیسے ڈھلتا تو اس سے وقت کا اندازہ ہوجاتا تھا۔

Untitled-2

یہ سایہ کلاک وائز کی طرح چلتا تھا، اور وقت کا اندازہ لگانے کے لیے یہی عمل انسانی ذہن میں گھر کرگیا۔

326553526

اگر کرہ جنوبی میں دیکھیں تو یہی سایہ انٹی کلاک وائز چلے گا لیکن جنوب میں کوئی بڑی تہذیب نہ بن سکی لہذا گھڑی کی اس سمت کے اصول کو اپنایا گیا۔

پندرہ سو قبل مسیح میں ایک طریقہ جسے(sundials) کہا جاتا ہے کو لوگوں نے اپنایا، یہ قرون وسطی میں بھی یہ بہت مقبول رہا، اس طریقے میں ایک آلے کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا تھا وہ سورج ڈھلنے کے ساتھ وقت بتاتا تھا۔

اسی سبب یورپ میں زمانہ قدیم کی گھڑیاں ‘سن ڈیالز’ کے اصول کو فالو کرتے ہوئے بنائی گئیں۔

Comments

- Advertisement -