تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

فضائی سفر کے دوران کرونا وائرس کیوں پھیلتا ہے؟

واشنگٹن: امریکی ادارے سی ڈی سی نے ایک تازہ تحقیق میں بتایا ہے کہ فضائی سفر کے دوران کرونا وائرس کیسے پھیلتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کی جانب سے شائع تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے بغیر علامات والے مریض فضائی سفر کے دوران دیگر افراد میں کو وِڈ 19 کو منتقل کر سکتے ہیں۔

فضائی سفر کے دوران کرونا وائرس کے پھیلنے کے امکان کے حوالے سے کی گئی یہ تحقیق سی ڈی سی کے جریدے جرنل ایمرجنگ انفیکشز ڈیزیز میں شائع ہوئی، اس کے لیے جنوبی کوریا کے طبی ماہرین نے مارچ کے آخر میں لوگوں کو اٹلی کے شہر میلان سے جنوبی کوریا کے شہر سیئول لانے والی پرواز میں موجود مسافروں کی اسٹڈی کی۔

ریسرچ کے دوران پرواز سے قبل 310 مسافروں کا معائنہ کیا گیا، معلوم ہوا کہ ان میں 11 ایسے مسافر تھے جنھیں کرونا کی علامات تھیں، ان کو طیارے پر سوار ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔

طیارے پر سوار ہونے والے ہر مسافر کو ایک این 95 فیس ماسک دیا گیا جب کہ فضائی عملے نے کو وِڈ 19 کی روک تھام کے لیے سخت احتیاطی تدابیر پر عمل کیا، جس کی نگرانی کوریا سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن نے کی۔

طیارہ سیئول پہنچا تو تمام 299 مسافروں کو 2 ہفتوں کے لیے قرنطینہ کیا گیا اور کئی بار کرونا ٹیسٹ کیے گئے، قرنطینہ ہونے سے قبل 6 مسافر ایسے تھے جن میں کرونا کی تشخیص ہوئی، جب کہ قرنطینہ کے اختتام پر ایک خاتون ایسی تھیں جس میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی حالاں کہ اس کا ٹیسٹ پہلے منفی آیا تھا۔

اس خاتون کے بارے میں معلوم ہوا کہ یہ طیارے میں بغیر علامات والے مریضوں سے تین قطار آگے بیٹھی ہوئی تھیں اور سفر کے دوران ماسک پہنی رہی تھی، تاہم کھانے اور ٹوائلٹ جاتے ہوئے اس نے ماسک اتار دیا تھا، جب کہ بغیر علامات والے مریضوں نے بھی اسی ٹوائلٹ کا استعمال کیا تھا۔

اس تحقیق میں اس بات کی زیادہ وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ خاتون کو وائرس کیسے منتقل ہوا کیوں کہ طیارے میں ذرات کے لیے فلٹرز لگے ہوئے تھے اور ہوا سے وائرس کی منتقلی مشکل تھی، دوران پرواز سخت احتیاطی تدابیر بھی اختیار کیے گئے تھے، ماہرین کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر وائرس کی منتقلی کسی آلودہ سطح کو چھونے یا بورڈنگ کے دوران ہوئی۔

ماہرین نے کہا کہ تمام مسافروں نے این 95 ماسک پہن رکھا تھا جس سے انہیں تحفظ ملا، اور طیارے میں صرف ایک مسافر ہی متاثر ہوا، انھوں نے کہا کہ مزید توجہ سے طیارے میں سفر کے دوران کرونا وائرس کی منتقلی کا امکان مزید کم کیا جا سکتا ہے۔

تحقیق کے تناظر میں محققین نے 3 تجاویز دیں، فیس ماسک کا استعمال پرواز میں ہر وقت کیا جائے، آلودہ سطح سے لاحق ہونے والے خطرے سے بچاؤ کے لیے ہاتھوں کی صفائی کو یقینی بنایا جائے، اور بورڈنگ سے قبل اور بعد میں بھی سماجی دوری کے ضابطے پر عمل کو یقینی بنایا جائے۔

Comments

- Advertisement -