کراچی: سندھ حکومت نے وفاق سے گندم کی اسمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان یا خیبرپختونخوا سے گندم کی اسمگلنگ روکی جائے، وزیراطلاعات سندھ کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوزی کی وجہ سےکراچی کےلوگوں کو آٹا مہنگا مل رہا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ جو گندم جارہی ہےوہ اسمگل ہورہی ہے،سناہےکہ افغانستان جارہی ہے گندم بلوچستان یا خیبرپختونخوا سےاسمگل ہورہی ہے وفاقی حکومت سے درخواست کرتاہوں اسمگلنگ کوروکیں۔
ناصرحسین شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نےٹھان لی ہے امپورٹ کرنی ہےتو صحیح طریقے سے کریں، گندم کے حوالےسےسندھ میں ایساکوئی بحران نہیں ہے، ہمیں کہا جا رہا ہےکہ گندم ریلیز کی جائے، جن لوگوں نےذخیرہ اندوزی کی ہےان کوفائدہ دیاجارہاہے۔
وزیراطلاعات نے دعویٰ کیا کہ یہاں پر آٹا دیگر صوبوں سے سستا مل رہا ہے لیکن خیرہ اندوزی کی وجہ سےکراچی کےلوگوں کوآٹامہنگامل رہاہے، جہاں جہاں ذخیرہ اندوزی کی گئی ہےان پرجرمانےعائدکیے گئے ہیں جن لوگوں نےذخیرہ اندوزی کی ہےان کووارننگ دے رہا ہوں۔
ناصر حسین شاہ ک اکہنا تھا کہ وفاق کی پالیسی بہتر ہو تو ہم ضرور ان کے احکامات کے پابند ہوں گے، وفاقی حکومت اورپنجاب حکومت کس کوفائدہ دےرہی ہے؟ ہم یہاں کریک ڈاؤن کرسکتےہیں تووہ لوگ وہاں کیوں نہیں کررہے؟ مسئلہ یہ ہےکہ منافع خوروں نےذخیرہ اندوزی کرلی ہے۔