جمعہ, مارچ 28, 2025
اشتہار

جانئے، سویابین کے استعمال کے صحت پر اثرات

اشتہار

حیرت انگیز

سویا بین کا تعلق مٹر کے خاندان سے ہے جسے سوئے بین بھی کہا جاتا ہے، سویا بین پھلی دار پودے کی ایک قسم ہے جسے دنیا بھر میں وسیع پیمانے پر کاشت کیا جاتا ہے۔

اس کی کاشت کا اصل علاقہ جنوبی ایشیاء ہے، تاہم کی اس کی تقریباً فیصد پیداوار شمالی اور جنوبی امریکا میں ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق سویا بین ان پودوں میں شامل ہے جنہیں انسان نے سب سے پہلے زمین پر کاشت کیا، چین میں اسے تقریباً گیارہویں صدی قبل مسیح سے کاشت کیا جا رہا ہے۔

سویا بین میں انتہائی اعلی معیاری پروٹین پائے جاتے ہیں اس لیے اسے پلانٹ فوڈ بھی کہا جاتا ہے، جن میں امائنو ایسڈ بھی پائے جاتے ہیں۔

اس کے علاوہ اس میں کیلشیم اور آئرن بھی پایا جاتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ سویا بین کے مفید غذائی اجزاء میں فائبر، وٹامن کے، فولیٹ، وٹامن سی، اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈذ بھی پائے جاتے ہیں، جب کہ یہ لوفیٹ، لیکٹوز اور کولیسٹرول فری ہوتا ہے۔

دل کی صحت کے لیے مفید

سویا بین کو ان سیچو ریٹڈ فیٹ کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے، ان سیچو ریٹڈ فیٹ صحت بخش فیٹ ہوتے ہیں جو جسم سے مجموعی طور پر کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ ان سیچو ریٹڈ فیٹ دل اور شریانوں پر جمع ہو جانے والے غیر لچک دار مادے سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ادویات ساز کمپنیوں کی دھمکی کام کر گئی

دل پر یہ مادہ جمع ہونے سے ہارٹ اٹیک اور اسٹروکس جیسی جان لیوا بیماریوں کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اگر ہر روز پچیس گرام سویا بین استعمال کیا جائے تو دل کی بیماریوں کے خطرات میں کمی آ سکتی ہے۔

ہڈیوں کی طاقت اور مضبوطی میں اضافہ

سویا بین میں پائے جانے والے غذائی اجزا ہڈیوں کی مضبوطی اور طاقت میں اضافے کے لیے بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کا استعمال ان لوگوں کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے جو ہڈیوں کے بھربھرے پن کا شکار ہوں۔

ذیابیطس کے مرض میں مفید

سویا بین کو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہترین غذا تصور کیا جاتا ہے کیوں کہ اس میں کاربو ہائڈریٹس کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں، جب کہ اس میں اسٹارچ نہیں پایا جاتا سویا بین میں پائے جانے والے کاربو ہائڈریٹس شوگر کی مقدار کو بڑھائے بغیر جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں۔

کینسر سے بچاؤ میں مددگار

کچھ طبی تحقیقات کے مطابق سویا بین میں انتہائی اعلیٰ سطح کے اینٹی آکسیڈنٹس اور فائبر پائے جاتے ہیں جو انسانی جسم میں کولن کینسر کے خطرات کو کم کرنے کے لیے مفید سمجھے جاتے ہیں۔

خون کے بہاؤ میں بہتری

آئرن اور کاپر خون کے سرخ خلیات کی افزائش کے لیے بہت مفید تصور کیے جاتے ہیں، یہ دونوں منرلز سویا بین میں کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

اس کے علاوہ اس میں ایسے اجزاء بھی پائے جاتے ہیں جو خون کے بہاؤ کو بہتر بناتے ہیں۔

میٹابولک سرگرمیوں میں بہتری

سویا بین کو مفید پروٹین حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ جسم میں پروٹین کی مقدار متوازن ہونے سے میٹابولزم کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے اور مجموعی جسمانی صحت میں بھی بہتری آتی ہے۔

ہاضمہ کے نظام میں بہتری

ایسے افراد جنہیں اکثر قبض کی علامات کا سامنا رہتا ہے، انہیں سویا بین جیسی غذائیں استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس میں ایسے غذائی اجزاء بھی پائے جاتے ہیں جو پری بائیوٹک کے طور پر کام کرتے ہوئے آنت میں فائدہ مند بیکٹیریا کی افزائش کو بڑھاتے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں