تازہ ترین

آنجہانی وزیراعظم ’واجپائی‘ نے شادی کیوں نہیں کی؟

نئی دہلی: اپنے وقت کے طاقتور ترین سمجھے جانے والے بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی زندگی بھر کنوارے رہے اور شادی کو ٹالنے کے لیے انھوں نے کئی تراکیب لڑائیں۔

تفصیلات کے مطابق سابق بھارتی وزیراعظم دو روز قبل طویل علالت کے باعث چل بسے جن کی آخری رسومات گزشتہ روز ادا گئیں جس میں مودی سمیت دیگر نامور شخصیات نے شرکت کی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اٹل بہاری واجپائی آخری وقت تک کنوارے رہے اور وہ شادی نہیں کر سکے اس کے پیچھے کیا راز تھا یہ سابق وزیراعظم کے دنیا سے گزر جانے کے بعد سامنے آیا۔

آنجہانی وزیراعظم کے قریبی ساتھی گورے لال کے صاحبزادے وجے پرکاش نے انکشاف کیا ہے کہ 1940 میں جب واجپائی نوجوان تھے تو اُن کے والدین نے شادی کے لیے لڑکی کی تلاش شروع کی تاہم جب انہیں اس بات کا علم ہوا تو وہ گھر سے بھاگ کر ہماری طرف آکر چھپ گئے۔

مزید پڑھیں: نئی دہلی: سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی آخری رسومات ادا

وجے کا کہنا تھا کہ واجپائی کے والدین نے تین روز تک اپنے بیٹے کو تلاش کیا پھر ہم نے انہیں مطلع کیا کہ وہ ہمارے گھر میں ہیں تو بھارتی سیاست دان نے خود کو کمرے میں بند کرلیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ میرے والد اور دیگر دوستوں نے جب واجپائی سے راضی نہ ہونے کی وجہ دریافت کی تو سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ’میں اپنی ساری زندگی قوم کے لیے وقف کرنا چاہتا ہوں، اگر شادی کرلی تو ملک کی خدمت نہیں کرسکوں گا‘ْ

وجے کا کہنا تھا کہ میرے والد نے بتایا کہ تین روز تک واجپائی نے خود کو کمرے میں بند رکھا اور انہیں جب کوئی تقاضہ ہوتا تو وہ دراوزہ کھٹکھٹا کر کھانا یا پانی مانگ لیتے تھے۔

گورے لال کے صاحبزادے کا کہنا تھا کہ ’واجپائی کو کانپور کے لوگوں کو بہت پسند اور ان سے بہت زیادہ محبت کرتے تھے، جب سابق وزیراعظم کو فراغت ملتی تو وہ کانپور ضرور جاتے تھے‘۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور بلاول بھٹو کا اٹل بہاری واجپائی کے انتقال پر اظہار افسوس

واضح رہے کہ گورے لال اور واجپائی کے درمیان زمانہ طالب علمی سے ہی گہری دوستی تھی یہا تک کہ جب وہ 1989 میں مضبوط سیاسی رہنما کے طور پر ابھرے تو گورے لال بے روزگار تھے تو انہیں آنجہانی وزیراعظم نے میگزین میں نوکری دلوائی تھی۔

Comments

- Advertisement -