تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

ہم فاسٹ فوڈ کھانے سے رکتے کیوں نہیں؟

ہم میں سے اکثر افراد فاسٹ فوڈ کھانا پسند کرتے ہیں۔ کئی بار ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہمارا پیٹ بھرا ہوا ہوتا ہے، یا کچھ کھانے کا دل نہیں چاہتا، لیکن جب فاسٹ فوڈ ہمارے سامنے آجاتا ہے تو ہم خود کو روک نہیں پاتے اور کھاتے چلے جاتے ہیں۔

سائنسی و طبی ماہرین نے پتہ لگا لیا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔

حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق چکنائی اور نشاستے یعنی کاربو ہائیڈریٹس سے بھرپور غذائیں ہمارے دماغ کو وہی کھانے کے لیے مزید اکساتی ہیں جس کے بعد ہم فاسٹ فوڈ پر سے اپنا ہاتھ نہیں روک پاتے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فاسٹ فوڈ جیسے برگر یا پیزا وغیرہ میں چکنائی اور پروسیسڈ کیا ہوا نشاستہ شامل ہوتا ہے جو ہمارے دماغ کے خوارک والے حصے میں ایک طرح کا لالچ پیدا کرتا ہے جس کے بعد اسے مزید فاسٹ فوڈ کھانے کی طلب ہوتی ہے۔

تحقیق کے مطابق فاسٹ فوڈ کو پسند کرنے نہ کرنے کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔ تقریباً ہر شخص فاسٹ فوڈ کو دیکھ کر بے قابو ہوجاتا ہے۔

کچھ عرصے قبل ایسی ہی تحقیق پوٹاٹو چپس کے بارے میں بھی کی گئی جس میں ماہرین نے جاننا چاہا کہ لوگ پوٹاٹو چپس ایک بار شروع کرنے کے بعد کیوں کھاتے چلے جاتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق جب ہم صرف ایک پوٹاٹو چپس کھاتے ہیں تو اس میں موجود نمک ہمارے دماغ کے اس حصے کو متحرک کرتا ہے جو ڈوپامائن کیمیکل خارج کرتا ہے۔

ڈوپامائن نامی کیمیکل ہمارے اندر خوشی پیدا کرتا ہے۔ گویا پوٹاٹو چپس کھانا ہمارے اندر خوشی کو جنم دیتا ہے جس کے بعد ہمارا دماغ مزید چپس کی طلب کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نہ صرف پوٹاٹو چپس بلکہ کسی بھی کھانے میں نمک کی مناسب مقدار ڈالی جائے تو یہ ہمارے جسم میں جا کر اس کھانے کی مزید طلب پیدا کرتی ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -