تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

مریم نواز کی جعلی دستاویزات، وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ کی ایڈیٹنگ پر پابندی لگادی

لندن : پاناما جے آئی ٹی کے مریم نواز کے دستاویزات جعلی ہونے کے انکشاف کے بعد وکی پیڈیا کے کلیبری فونٹ سے متعلق ایک نئی بحث چھڑ گئی تھی، جس کے بعد کیلبری فونٹ کے حقائق کو تبدیل کرنے کی کوشش کے بعد وکی پیڈیا نے اپنے پیج کو بند کردیا۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے جو دستاویزات جمع کرائی ، وہ کلیبری فونٹ میں تھی اور اس کے اوپر 2006 تحریر تھا جبکہ اس وقت تک کلیبری فونٹ دستیاب ہی نہیں تھا، کلیبری فونٹ 2007 میں عوام کے لئے دستیاب تھا۔

جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد صارفین کی جانب سے وکی پیڈیا پر تیزی سے کلیبری فونٹ آرٹیکل میں ایڈیٹنگ کی کوشش کی جارہی تھی
فونٹ کے ریلیز ہونے سے متعلق معلومات کو 25بار سے زائد ایڈٹ کیا گیا، تمام ایڈٹنگ پاکستان سے کی گئی، فونٹ کی اشاعت کی تاریخ کو تبدیل کیا گیا جبکہ کیلبری فونٹ کی 2007کی اصل ریلیز تاریخ کو کئی بار تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔


مزید پڑھیں : کیلبری فونٹ نے مریم نوازکی دستاویزکا بھانڈا پھوڑ دیا


کیلبری فونٹ کے حقائق کو تبدیل کرنے کی کوشش کے باعث وکی پیڈیا نے ایڈینٹنگ پر پابندی لگادی، ویب سائٹ وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ پیج کو 18جولائی تک بند کردیا، وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ پیج کو مزید ایڈیٹنگ سے روکنے کے لئے بند کیا۔

خیال رہے کہ جے آئی ٹی کو مریم نوازنے 2006 کی ٹرسٹ ڈیڈ’’کیلبری فونٹ‘‘میں جمع کرائی جبکہ 2006 میں کیلبری فونٹ بنا ہی نہیں تھا، جےآئی ٹی نے ٹرسٹ ڈیڈ کو جعلی قرار دیا تھا۔


اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -