تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

حکومتی شٹ ڈاؤن، وزیر کامرس کا وفاقی ملازمین کو قرض لینے کا مشورہ، ناقدین کی تنقید

واشنگٹن : امریکی وزیر کامرس ولبر روزکو طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن سے متاثرہ افراد کو بینک سے لون لینے کے مشورے پرشدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان میکسیکو سرحد پر دیوار کھڑی تعمیر کرنے کے معاملے پر ڈیڈ لاک 34 روز بعد بھی برقرار ہے جس کے نتیجے میں حکومتی مشینری کو تعطل کا شکار ہوئے 34 روز گزر گئے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ کے امیر ترین رکن وزیر کامرس ولبر روز نے شٹ ڈاؤن کے متاثرین وفاقی ملازمین کو بینک سے قرض لے کر گزارا کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر کامرس کا کہنا تھا کہ ’ یہ سچ ہے کہ وفاقی ملازمین کو قرض کی ادائیگی میں تھوڑا کا سود ادا کرنا پڑے گا لیکن شٹ ڈاؤن کے دوران ان کا گزر بسرتو ہوجائے گا‘۔

ٹرمپ کی کابینہ کے امیر ترین وزیر کی جانب سے وفاقی ملازمین کو دئیے گئے مشورے پر ناقدین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کیوں امریکا میں جس کو مستقل تنخواہ نہ مل رہی ہو اسے بینک لون نہیں دیتا۔

حکومتی شٹ ڈاؤن، ٹرمپ کا ایمرجنسی لگاکر بارڈر سیکیورٹی فنڈز منظور کرانے کا فیصلہ

امریکی سینیٹ حکومتی شٹ ڈاؤن ختم کرانے میں ناکام ہوگئی، سینیٹ میں ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز کو بل منظور کرانے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

ری پبلکن بل میں دیوار کی تعمیر کیلئے 5.7 ارب ڈالر شامل تھے، ری پبلکن بل میں امیگریشن اصلاحات بھی شامل تھیں، بل کی منظوری کیلئے ری پبلکنز کو 60ووٹ درکار تھے، تاہم بل کی منظوری کے حق میں 50 جبکہ مخالفت میں 47ووٹ کاسٹ ہوئے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اگر یہ بل سینیٹ میں پاس ہوجاتے تو 8 فروری تک حکومتی ادارے بحال ہوتے تاہم اس کے مسترد ہونے کے ساتھ یہ شٹ ڈاؤن مزید عرصے تک جاری رہے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایئر پورٹ پر عملے کی کمی کی وجہ سے لمبی قطاریں مسافروں کو دور بھگانے کا ذریعہ بنیں گی جو معیشت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔

مزید پڑھیں : آج بارڈر سیکیورٹی اور حکومتی شٹ ڈاؤن سے متعلق بڑا اعلان کروں گا: ٹرمپ

خیال رہے کہ امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں۔

صدرٹرمپ نے دیوار کے لیے فنڈز مختص کیے بغیر بجٹ پر دستخط سے انکار کردیا اور آج ملک امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن کا 38 واں روز ہے،جو امریکا کا طویل ترین شٹ ڈاؤن بن گیا ہے، شٹ ڈاؤن کی وجہ سے 8لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین بغیر تنخواہ کام کرنے پر مجبور ہیں۔

Comments

- Advertisement -