ملک میں آئینی طور پر مقررہ وقت میں انتخابات کے انعقاد کا معاملہ قانونی تشریحات میں الجھ گیا ہے، دوست ممالک بھی انتخابات میں تاخیر کا خدشہ بھانپ چکے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’خبر مہر بخاری کے ساتھ‘‘ میں میزبان نے ایک تفصیلی تجزیہ پیش کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں تاخیر کے حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے، اعلیٰ عدالت میں پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی مدعیت میں دی گئی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ صدر مملکت کو 90 دن میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان اور الیکشن کمیشن کو اس کا شیڈول جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔
پی ٹی آئی کی درخواست میں الیکشن کمیشن کو انتخابات کی تاریخ دینے اختیار کو غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
دوسری جانب پاکستان کی بڑی جماعت پیپلز پارٹی نے بھی بر وقت انتخابات کیلئے تمام تر قانونی اور سیاسی آپشن اختیار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت پی پی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں اعتزاز احسن رضا ربانی اور نیئر بخاری نے قانونی پوزیشن پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مقرہ وقت میں انتخابات کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا آپشن استعمال کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ حکومت کی اتحادی جماعتیں ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی نے الیکشن کی تاخیر سے متعلق خدشات کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ حلقہ بندیوں کی بنیاد پر انتخابات میں تاخیر ہرگز قبول نہیں کی جائے گی۔
مغربی ممالک کے سفارت کاروں نے بھی یہی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان میں بروقت انتخابات نہیں ہوسکتے، موجودہ نگراں سیٹ اپ مقررہ مدت سے آگے جاسکتا ہے۔ اس سلسلے میں سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حلقہ بندیوں اور بعض تیکنیکی معاملات کی وجہ سے چند ماہ کی تاخیر برداشت کی جاسکتی ہے تاہم اگر انتخابات اگلے سال فروری سے آگے گئے تو ملک کیلئے سنگین خطرات پیدا ہوسکتے ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق اگر انتخابات میں زیادہ تاخیر کی گئی تو مغربی ممالک پاکستان سے اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرسکتے ہیں۔ جس سے آئی ایم ایف سمیت دیگر مالیاتی اداروں کے ساتھ پاکستان کی شمولیت پر منفی اثر پڑسکتا ہے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کے جوابی خط کے بعد ایوان صدر کی جانب سے وزارت قانون و انصاف سے بذریعہ خط رائے طلب کی گئی ہے۔ خط کے متن میں سوال کیا گیا ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں آئندہ عام انتخابات کی تاریخ دینا کس کا کام ہے؟ کیا تاریخ صدر مملکت دیں گے یا اس کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے؟
مہر بخاری کا کہنا تھا کہ انتخابی عمل سے جڑا ایک معاملہ تاخیر کا ہے تو دوسرا تحویل کا جو ایک سیاسی جماعت کو انتخابات سے دور رکھے ہوئے ہے۔ گزشتہ روز خیبر پختونخوا میں ہونے والے ضمنی بلدیاتی انتخابات میں 14 سیٹیں حاصل کرنے والی جماعت پی ٹی آئی کا سربراہ اور دیگر قائدین جیل میں ہیں کئی لوگ چھوڑ کر چلے گئے لیکن الیکشن میں عوام کے ووٹ دینے کا رجحان اور مقبولیت ابھی بھی باقی نظر آرہی ہے۔