تازہ ترین

نیپرا کا بجلی مزید مہنگی کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد...

’دنیا بھارت میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی نسل کشی پر خاموش نہ رہے‘

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ...

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے سعودی وفد کی ملاقات

راولپنڈی : آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے...

ورلڈ کپ کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان

آئندہ ماہ بھارت میں شروع ہونے والے آئی سی...

نگران وزیراعظم آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

نیویارک : نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ آج اقوام متحدہ...
Array

’کاش میں پاکستانی ہوتا‘، سونو نگم کو بھارتی ہونے پر مایوسی

ممبئی: بالی ووڈ کے نامور گلوکار سونو نگم نے انڈسٹری میں کام نہ ملنے پر مایویسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاش میں پاکستانی ہوتا تو مجھے سب خود ہی گانے کی پیش کش کرتے۔

تفصیلات کے مطابق بالی ووڈ انڈسٹری میں پاکستانی گلوکاروں کی بڑھتی ہوئی مانگ سے بھارتی گلوکار پریشانی کا شکار ہیں۔

حال ہی میں بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سونو نگم کا کہنا تھا کہ ’بالی ووڈ انڈسٹری میں مقامی گلوکاروں کو ترجیح دینے کے بجائے میوزک کمپوزرز پاکستانی گلوکاروں کو مواقع فراہم کرتے ہیں‘۔

مزید پڑھیں: سونو نگم کے دن کا آغاز، اذان کے ساتھ

اُن کا کہنا تھا کہ مجھے بھارتی ہونے پر مایوسی ہونے لگی اور دل چاہتا ہے کہ کاش میں پاکستانی ہوتا تو پھر مجھے خود بہ خود کام ملنے لگا اور منہ مانگی رقم بھی فراہم کی جاتی۔

سونو نگم نے الزام عائد کیا کہ ہدایت کار اپنی فلم میں مقامی گلوکاروں کا گانا شامل کرنے کے لیے پیسے لیتے ہیں جبکہ وہ پاکستانی گلوکاروں کے ساتھ آسان شرائط پر کام کرتے ہیں جو ہم سب کے لیے تکلیف دہ ہے۔

بھارتی گلوکار کا کہنا تھا کہ ’اگر یہی رویہ چلتا رہا تو بھارت سے گلوکاری ہمیشہ کے لیے ختم ہوجائے گی اور یہاں کوئی بھی شخص گانا گانے کو ترجیح نہیں دے گا‘۔

پاکستانی گلوکاروں کا نام لے کر سونو نگم کا کہنا تھا کہ ’عاطف اور راحت فتح علی خان میرے بہت اچھے دوست ہیں، یہی وجہ ہے کہ میں اُن کے ساتھ بغیر فیس کے بھی پروگرام کرلیتا ہوں‘۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی گلوکاروں کو کام ملنے کی جلن، ابھیجیت کا سلمان خان پر الزام

سونو نگم نے کام نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو پرانے گانے ریمکس کیے جارہے ہیں وہ تو بھارتی گلوکار بھی گا سکتے ہیں مگر کمپوزر، میوزک کمپنیاں ہمیں کام نہیں دیتیں‘۔

Comments

- Advertisement -