تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

لندن میں خاتون کی ڈھائی ارب روپے کی شاپنگ نے نیشنل کرائم ایجنسی کو چکرا دیا

لندن: برطانیہ میں ایک خاتون کی شاپنگ نے نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کو اس وقت چکرا کر رکھ دیا جب انھیں معلوم ہوا کہ شاپنگ ڈھائی ارب روپے پر مبنی ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں انسدادِ جرائم کے لیے قائم قومی ادارے کو ایک خاتون کی بھاری شاپنگز نے چکرا کر رکھ دیا، معلوم ہوا کہ خاتون نے ایک شاپنگ کے لیے 35 کریڈٹ کارڈز بھی استعمال کیے۔

[bs-quote quote=”برطانیہ نے نئے اینٹی کرپشن اختیارات کا کام یابی سے استعمال کر کے دنیا کی شاہ خرچ خاتون کے خلاف کیس جیت لیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

شاپنگ کرنے والی خاتون نے ایک ہی دن میں ایک لگژری شاپ سے ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈز (تقریباً ڈھائی کروڑ روپے) کے زیورات خریدے، اس شاپنگ کے لیے خاتون نے پینتیس کریڈٹ کارڈز استعمال کیے۔

مذکورہ خاتون ایک غیر یورپی ملک کے اسٹیٹ بینک کے سابق چیئرمین کی بیوی ہے، خاتون سے نیشنل کرائم ایجنسی نے  پوچھ گچھ بھی کی۔

خاتون کا لندن میں ساڑھے سات ملین پاؤنڈ کا گھر ہے اور انھیں مہنگے شوق ہیں، وہ پرائیویٹ جیٹ پر سفر کرتی ہیں اور انھوں نے لندن کے ڈیپارٹمنٹ اسٹور ہیروڈز میں ایک بار ایک کروڑ 60 لاکھ پاؤنڈز (تقریباً ڈھائی ارب روپے) خرچ کیے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانیہ نے غیر قانونی دولت اور منی لانڈرنگ کے خلاف وسیع سطح پر کارروائیاں شروع کر دی ہیں، اس سلسلے میں کالے دھن کے خلاف قائم ادارے UWO نے اس کیس کو ایک ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا اور برطانیہ نے نئے اینٹی کرپشن اختیارات کا کام یابی سے استعمال کر کے کیس جیت لیا۔


یہ بھی پڑھیں:  لندن میں دولت مند روسی باشندوں کے خلاف کارروائی کا آغاز


برطانوی ہائی کورٹ نے بینکار کی بیوی (دونوں کے نام قانونی وجوہ کی بنا پر ظاہر نہیں کیے گئے) کی جائیداد جو 22 ملین پاؤنڈز مالیت کی ہے، ضبط کرنے کا حکم دے دیا تھا، جس پر خاتون نے اپیل کی لیکن اسے خارج کر دیا گیا۔

نیشنل کرائم ایجنسی نے خاتون کو اپنی دولت کے ذرائع بتانے کا حکم دیا تھا، این سی اے نے کہا کہ اگر وہ ذرائع نہیں بتا سکیں تو پھر انھیں ساری جائیداد کی قرقی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

Comments

- Advertisement -