تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

دل کی بیماری سے خواتین بھی غیر محفوظ، تعداد میں‌ مسلسل اضافہ

برلن: ہارٹ اٹیک سے متاثر ہونے والی خواتین میں سے نصف تعداد مرض کے پہلے ہی مرحلے میں انتقال کرجاتی ہیں جبکہ خواتین میں امراضِ قلب کا رجحان بھی تشویشناک حد تک بڑھ گیا ہے۔

امراضِ قلب کے ماہر پروفیسر ڈاکٹر جورج کا کہنا ہے کہ خواتین تیزی سے دل کے مرض میں مبتلا ہورہی ہیں جس کی وجہ ذہنی اور جسمانی تناؤ ہے۔ صحت کے عالمی جریدے پلس ون میں شائع ہونے والی حالیہ تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مردوں کے بعد اب دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والی خواتین ذہنی تناؤ کی وجہ سے دل کے مرض میں مبتلا ہورہی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ تحقیق کے دوران چار ہزار سے زائد دل کے مرض سے متاثرہ مریضوں سے بات چیت کی گئی جس سے یہ بات سامنے آئی کہ خواتین دماغی اور جسمانی تناؤ کی وجہ سے عارضہ قلب کی طرف بڑھ رہی ہیں جن میں تمام ہی عمر کی خواتین شامل ہیں۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ بچوں کی پرورش، بہتر مستقبل اور مسلسل پریشانیاں خواتین کو اس مرض کی طرف لے جاتی ہیں اور دل کا دورہ پڑنے کے دوران خواتین کی بڑی تعداد اس کا سامنا نہیں کر پاتی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے اور ایک سال کے دوران صرف امریکا میں سات لاکھ اور برطانیہ میں 69 ہزار خواتین کو ہارٹ اٹیک ہوا جو بہت تشویشناک بات ہے۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ یہ مرض خواتین میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور ہر سال خواتین کی تعداد میں ڈیڑھ گنا اضافہ دیکھنے میں آیا جس کی وجہ سے اموات میں بھی اضافہ ہوا۔

احتیاطی تدابیر

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مرض کے پھیلنے کی وجہ بڑھتی عمر اور بیماری کے بارے میں آگاہی نہ ہونا ہے کیونکہ اگر اس مرض کو بروقت روک لیا جائے تو کسی بھی بڑے نقصان سے بچا جاسکتا ہے۔

تحقیق کے دوران یہ بھی مشاہدہ سامنے آیا کہ دل میں درد کو خواتین معمولی سمجھ کر نظر انداز کرتی ہیں جس کے بعد یہ مسئلہ بڑھ کر سنگین نوعیت اختیار کر جاتا ہے۔ ماہرین نے متنبہ کیا کہ سینے یا بائیں ہاتھ میں درد کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مرد اور خواتین مریضوں کا علاج ایک ہی طریقے سے ممکن ہے اس لیے دل کا دورہ پڑنے کے ایک گھنٹے کے دوران ہی مریض کو فوری طبی امداد فراہم کردی جائے تو مریض کے لیے بہتر ہوتا ہے۔

علامات

ہارٹ اٹیک کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ سینے کے بائیں جانب شدید درد اٹھنے لگتا ہے جو مسلسل بڑھتا رہتا ہے اور اس دوران پسینے بھی آتے ہیں، اگر کسی بھی شخص کے الٹے ہاتھ یا جسم بائیں حصے میں درد ہو تو وہ اسے معمولی نہ سمجھے۔

پرہیز

ماہرین کا کہنا ہے کہ عارضہ قلب میں مبتلا مریض مرغوب غذاؤں خصوصا گھی سے تیار کردہ چیزوں سے پرہیز کریں اور ہلکی خوراک  استعمال کریں، درد ہونے کی صورت میں ڈاکٹر کی تجویز کردہ دوا استعمال کرکے فوری طور پر اسپتال پہنچنے کی کوشش کریں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -