تازہ ترین

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر

راولپنڈی: نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے...

دنیا بھر میں ساڑھے 3 کروڑ سے زائد افراد ایڈز کا شکار

دنیا بھر میں آج ایچ آئی وی ایڈز سے بچاؤ اور آگاہی کا عالمی دن منایا جارہا ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ساڑھے 3 کروڑ سے زائد افراد ایچ آئی وی ایڈز سے متاثر ہیں جن میں سے 36 فیصد افراد کو اپنے مرض کا علم ہی نہیں۔

اس بیماری کا عالمی دن منانے کا مقصد اس انتہائی مہلک مرض کے بارے میں آگاہی دینا اور ایڈز سے بچاؤ سے متعلق حفاظتی احتیاطی تدابیر کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے، ایڈز کا عالمی دن دنیا میں پہلی مرتبہ 1987 میں منایا گیا۔

ایڈز کا مرض ایک وائرس ایچ آئی وی کے ذریعے پھیلتا ہے جو انسانی مدافعتی نظام کو تباہ کر دیتا ہے۔ ایسی حالت میں کوئی بھی بیماری انسانی جسم میں داخل ہوتی ہے تو مہلک صورت اختیار کر لیتی ہے۔

ماہرین کے مطابق صرف احتیاط ہی کے ذریعے اس بیماری سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق ایچ آئی وی کا شکار ہونے کے چند دن بعد 85 فیصد افراد کو انفیکشن کی علامات ظاہر ہوتی ہیں جن کا بروقت علاج مرض کو جان لیوا ہونے سے بچا سکتا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ایڈز یو این ایڈز کا کہنا ہے کہ سنہ 1981 سے اس مرض کے سامنے آنے کے بعد اب تک اس مرض سے 8 کروڑ کے لگ بھگ افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 3 کروڑ سے زائد افراد اس مرض کے باعث موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔

یو این ایڈز کے مطابق اس موذی مرض کے علاج کی سہولیات میسر ہونے کے بعد سنہ 2005 سے اب تک اس مرض سے ہونے والی اموات کی شرح میں 45 فیصد کمی آچکی ہے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس مرض کا علاج آہستہ آہستہ قابل رسائی ہوتا جارہا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس کے مریضوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

یو این ایڈز پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں اس مرض کا شکار افراد کی تعداد تقریباً 2 لاکھ ہے، ان میں سے 16 سو کے قریب ایک سے 14 سال کے بچے بھی شامل ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایڈز کا علاج بروقت تشخیص اور احتیاط کے ساتھ ساتھ مثبت رویہ اپنائے بغیر ممکن نہیں، یہی وجہ ہے کہ عام آدمی کو اس مرض کے بارے میں شعور حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

Comments

- Advertisement -