تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

فیفا ورلڈ کپ میں ایک اور خاتون رپورٹر کو جنسی ہراسگی کا سامنا

ماسکو: فیفا ورلڈ کپ کی لائیو رپورٹنگ کرتے ہوئے ایک اور خاتون رپورٹر کو اوباش نوجوان کی جانب سے ہراساں کیا گیا، خاتون رپورٹر نے مذکورہ شخص کو کھری کھری سنادیں۔

تفصیلات کے مطابق روس میں جاری فیفا ورلڈ کپ کی لائیو رپورٹنگ کے دوران خاتون رپورٹر کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ پیش آیا، برازیل کی خاتون رپورٹر جولیا گیوماریس لائیو رپورٹنگ کررہی تھیں کہ اوباش نوجوان نے ان کے گال پر بوسہ لینے کی کوشش کی لیکن خاتون رپورٹر پیچھے ہٹ گئیں اور نوجوان کو کھری کھری سنائیں۔

جولیا نے نہایت غصے میں اوباش نوجوان کو کہا کہ ایسا دوبارہ کبھی مت کرنا، میں تمہیں کبھی ایسا نہیں کرنے دوں گی، ایسا کرنے کے بجائے تمہیں خواتین کی عزت کرنی چاہئے، اوباش نوجوان نے خاتون سے معافی مانگی لیکن جولیا کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوا اور وہ اسے مسلسل سناتی رہیں۔

ایک ٹی وی انٹرویو میں جولیا کا کہنا تھا کہ برازیل میں مجھے ایسے واقعات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا لیکن یہاں مجھے دوسری بار ہراساں کیا گیا ہے، پہلے تو میں خاموش ہوگئی تھی لیکن اس بار مجھے چپ نہیں رہنا تھا کیونکہ ان لوگوں کو ایسے سمجھ نہیں آتی ہے۔

مزید پڑھیں: روس : فٹبال ورلڈ کپ کی لائیو کوریج کے دوران خاتون صحافی ہراساں

واضح رہے کہ جرمن نشریاتی ادارے سے تعلق رکھنے والی خاتون صحافی جولیتھ گونزالیس تھیران کو فٹبال مقابلوں کی براہ راست کوریج کے دوران اوباش نوجوان بوسہ دے کر فرار ہوگیا تھا۔

جولیتھ گونزالیس کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ ’میرے ساتھ روس میں جو نازیبا حرکت ہوئی وہ ہرگز قابل برداشت نہیں، خواتین صحافی مردوں کے شانہ بشانہ پیشہ ورانہ صحافتی امور انجام دے رہی ہیں اور برابری کے حقوق کی حق دار ہیں‘۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -