ماسکو: فیفا ورلڈ کپ کی لائیو رپورٹنگ کرتے ہوئے ایک اور خاتون رپورٹر کو اوباش نوجوان کی جانب سے ہراساں کیا گیا، خاتون رپورٹر نے مذکورہ شخص کو کھری کھری سنادیں۔
تفصیلات کے مطابق روس میں جاری فیفا ورلڈ کپ کی لائیو رپورٹنگ کے دوران خاتون رپورٹر کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ پیش آیا، برازیل کی خاتون رپورٹر جولیا گیوماریس لائیو رپورٹنگ کررہی تھیں کہ اوباش نوجوان نے ان کے گال پر بوسہ لینے کی کوشش کی لیکن خاتون رپورٹر پیچھے ہٹ گئیں اور نوجوان کو کھری کھری سنائیں۔
جولیا نے نہایت غصے میں اوباش نوجوان کو کہا کہ ایسا دوبارہ کبھی مت کرنا، میں تمہیں کبھی ایسا نہیں کرنے دوں گی، ایسا کرنے کے بجائے تمہیں خواتین کی عزت کرنی چاہئے، اوباش نوجوان نے خاتون سے معافی مانگی لیکن جولیا کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوا اور وہ اسے مسلسل سناتی رہیں۔
Great response from Brazilian TV journalist Julia Guimaraes of Sportv to unacceptable behaviour. Not easy to show such restraint in the face of harassment. pic.twitter.com/eFVZz6gdMA
— Colin Millar (@Millar_Colin) June 24, 2018
ایک ٹی وی انٹرویو میں جولیا کا کہنا تھا کہ برازیل میں مجھے ایسے واقعات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا لیکن یہاں مجھے دوسری بار ہراساں کیا گیا ہے، پہلے تو میں خاموش ہوگئی تھی لیکن اس بار مجھے چپ نہیں رہنا تھا کیونکہ ان لوگوں کو ایسے سمجھ نہیں آتی ہے۔
مزید پڑھیں: روس : فٹبال ورلڈ کپ کی لائیو کوریج کے دوران خاتون صحافی ہراساں
واضح رہے کہ جرمن نشریاتی ادارے سے تعلق رکھنے والی خاتون صحافی جولیتھ گونزالیس تھیران کو فٹبال مقابلوں کی براہ راست کوریج کے دوران اوباش نوجوان بوسہ دے کر فرار ہوگیا تھا۔
جولیتھ گونزالیس کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ ’میرے ساتھ روس میں جو نازیبا حرکت ہوئی وہ ہرگز قابل برداشت نہیں، خواتین صحافی مردوں کے شانہ بشانہ پیشہ ورانہ صحافتی امور انجام دے رہی ہیں اور برابری کے حقوق کی حق دار ہیں‘۔