تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

دوستی کیسا ناتا؟ (عالمی یومِ دوستی پر ایک تحریر)

دوستی کیسا ناتا؟ دوستی ایسا ناتا جو سونے سے بھی منہگا۔ افشاں احمد کی آواز میں یہ خوب صورت گیت ہماری سماعتوں میں آج بھی تازہ ہے اور ایک سنہری یاد کے طور پر محفوظ ہے۔

نئے ہزاریے میں آنکھ کھولنے والوں نے بھی شاید یہ گیت سنا ہو جس کے میٹھے اور شیریں بول ہر دل میں اتر جاتے ہیں اور وہ آفاقی پیغام ہم تک پہنچتا ہے جسے آج عالمی یومِ دوستی کی مناسبت سے تازہ کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک دوسرے سے ربط و تعلق، آشنائی، نسبت و سروکار، انسیت اور لگائو اور اسی فطری جذبے اور ضرورت کے تحت آپس میں میل جول کو ہم دوستی کا نام دے سکتے ہیں۔ دیکھا جائے تو پیدائش کے ساتھ ہی انسان ایسے تعلق اور ربطِ باہمی کی بنیاد بھی رکھتا چلا جاتا ہے جو بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ اور سنِ شعور کو پہنچنے پر اس کے اختیار اور خواہش و مرضی کے تابع ہوجاتا ہے اور اسی کو ہم دوستی کا نام دیتے ہیں۔

تعلق کی اس لڑی میں بالخصوص ہم عمر عزیز و اقارب کے ساتھ پڑوسی، ساتھی طلبا اور زندگی کے مختلف ادوار میں ملنے والے شامل ہوتے چلے جاتے ہیں۔

دنیا بھر کی طرح آج پاکستان میں بھی دوستی کا عالمی دن منایا جارہا ہے، جس کا مقصد اس خاص تعلق کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ ’ورلڈ فرینڈ شپ ڈے‘ منانے کا باقاعدہ آغاز 1958ء میں پیرا گوائے سے ہوا جو بعد میں دنیا بھر میں منائے جانے لگا، لیکن 27 اپریل 2011ء کو اقوامِ ِمتحدہ نے ہر سال 30 جولائی کو عالمی سطح پر یہ دن منانے کا اعلان کیا۔

موجودہ دور میں جہاں سوشل میڈیا اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں کے ذریعے ہم اپنے ملک ہی نہیں دنیا بھر میں مختلف رنگ و نسل، ‌مذہب و ثقافت سے جڑے اجنبی اور انجان لوگوں سے شناسائی پیدا کررہے ہیں اور یہ تعلق یا شناسائی دوستی میں بدل رہی ہے تو اس دن کو باقاعدہ منانے کی اہمیت بھی بڑھ رہی ہے۔

پُرخلوص اور بے غرض دوست ضرور بنائیے، پیار اور محبّت بانٹیے، خوشی و مسرّت، راحت و آزمائش کی گھڑی میں دوست کا ساتھ دیجیے، لیکن ایک بار اردو کے بڑے شاعر حفیظ ہوشیارپوری کا یہ شعر پڑھ ضرور لیجیے۔

دوستی عام ہے لیکن اے دوست
دوست ملتا ہے بڑی مشکل سے!

Comments

- Advertisement -