تازہ ترین

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

2021ء کی گرفت سے آزاد ہوتی ہوئی دنیا کی چند جھلکیاں

گزرے ہوئے برسوں کی طرح 2021ء کو بھی اب دنیا کیلنڈر پر تاریخ وار پڑھے گی۔ اس برس عالمی اور قومی سطح‌ پر پیش آنے والے اہم ترین واقعات کی لفظی جھلکیاں یہاں پیش کی جارہی ہیں۔ ملاحظہ کیجیے۔

جنوری
2 جنوری: اسلام آباد میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس میں 22 سالہ نوجوان اسامہ ستی پولیس(انسدادِ دہشت گردی فورس) کی گولیوں کا نشانہ بنا اور جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

3 جنوری: بلوچستان کے مشہور علاقے مچھ میں حملہ کرکے ہزارہ برادری کے دس کان کنوں کو قتل کردیا گیا۔

4 جنوری: سعودی عرب اور قطر کے مابین کشیدگی کا خاتمہ ہوا اور دونوں ممالک کی سرحدیں‌ کھول دی گئیں۔

6 جنوری: صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد وائٹ ہاؤس سے رخصتی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے کانگریس، کیپیٹل ہل پر دھاوا بول دیا اور ایک خاتون، ایک پولیس افسر سمیت 5 افراد جان سے گئے۔

20 جنوری: جوبائیڈن نے امریکا کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف لیا۔

فروری
یکم فروری: میانمار میں فوج نے اقتدار پر قبضہ کرلیا اور آنگ سان سوچی کی برطرفی کے بعد عوام سڑکوں‌ پر نکل آئے۔ ملک بھر میں فوج مخالف مظاہرے شروع ہوگئے۔

9 فروری: متحدہ عرب امارات اس سال عرب دنیا کی وہ پہلی ریاست بن گیا جس نے خودکار خلائی جہاز ’’ہوپ‘‘ مریخ کے مدار میں بھیجا۔

18 فروری: اسی مہینے امریکی خلائی ادارے ناسا کا ’’مارس 2020‘‘ مشن بھی اپنی منزل کو پہنچا اور اس کے مریخ پر کام یابی سے اُتر جانے کی خبر دنیا کو سنائی گئی۔

19 فروری: ڈونلڈ ٹرمپ کی اقتدار سے علیحدگی کے بعد امریکا نے ماحولیاتی و موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق بین الاقوامی پیرس معاہدے کو دوبارہ قبول کرلیا۔ سابق صدر نے اس معاہدے سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

مارچ
21 مارچ: ترکی نے خواتین کے خلاف تشدد سے متعلق یورپی معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کردیا جس کے بعد امریکا اور دیگر ممالک کی جانب سے ترکی پر کڑی تنقید کی گئی۔

25 مارچ: عالمی سطح پر کورونا ویکسین کی 50 کروڑ خوراکیں تقسیم کردی گئیں۔

4 اپریل: انڈونیشیا اور مشرقی تیمور میں ’’سیروجا‘‘ نامی طوفان ڈھائی سو سے زائد انسانوں کی ہلاکت کا سبب بنا۔

اپریل
13 اپریل: جاپان کی جانب سے فوکوشیما ایٹمی ری ایکٹر کی تابکاری سے متاثرہ زہریلا پانی سمندر میں چھوڑے جانے کا فیصلہ سامنے آیا جس پر مختلف ممالک نے کڑی تنقید کی۔

20 اپریل: اس روز خبر آئی کہ افریقی ملک چاڈ کے صدر ادریس دیبی باغی فوج سے جھڑپ کے دوران مارے گئے ہیں۔

21 اپریل: پاکستان میں سرینا ہوٹل کی پارکنگ میں دھماکے کی خبر آئی۔ یہ ہوٹل بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کا تھا جہاں‌ رات کے وقت دھماکہ ہوا۔ اس حادثے میں پانچ افراد ہلاک اور بارہ زخمی ہوئے تھے۔

24 اپریل: انڈونیشیا میں آبدوز کو پیش آنے والے حادثے میں اس کے عملے کے 53 افراد زندگی سے محروم ہوگئے۔

28 اپریل: کرغزستان اور تاجکستان کے مابین سرحد پر جھڑپوں میں 55 افراد ہلاک اور 50 ہزار سے زائد بے گھر ہوگئے۔

29 اپریل: لاکھوں ہلاکتوں کے علاوہ دنیا بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 15 کروڑ سے تجاوز کر گئی۔

مئی
11 مئی: مظلوم فلسطینیوں‌ کے خلاف اسرائیل نے ایک بار پھر جارحیت کرتے ہوئے فضائی حملے کیے اور اپنی کارروائیوں کے جواز میں حماس پر راکٹ حملوں کا الزام لگایا۔ غزہ کی پٹی پر فضائی حملے سے قبل اسرائیل شیخ جراح کے علاقے کے رہائشی فلسطینیوں کو بے دخل کرچکا تھا۔ اسرائیل کی یہ کارروائیاں 21 مئی تک جاری رہیں جس میں 250 فلسطینیوں کی شہادت کے بعد عالمی دباؤ پر جنگ بندی عمل میں‌ آئی۔

14 مئی: چین کو مریخ پر اپنا تحقیقی مشن بھیجنے میں کام یابی ملی اور اس کے خلائی جہاز کے ذریعے رووَر (تحقیقی گاڑی) مریخ پر اتری۔

25 مئی: پاکستان کو ریکوڈک عمل درآمد کیس میں خوش خبری یہ ملی کہ عدالت نے ’پی آئی اے کے منجمد اثاثے بحال کردیے اور برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ فریق کمپنی پاکستان کو قانونی چارہ جوئی پر ہونے والے اخراجات بھی ادا کرے۔

جون
7 جون: صوبۂ سندھ کے ضلع گھوٹکی میں ڈہرکی کے قریب دو ٹرینوں میں‌ تصادم میں ہلاکتوں‌ پر پاکستان بھر میں سوگ کی فضا چھا گئی۔ اس حادثے میں 65 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہوئے۔

23 جون: لاہور میں دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا جس کی تفصیلات کچھ یوں تھیں کہ جوہر ٹاؤن کے علاقے میں بارودی مواد پھٹنے سے تین افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اس وقت زخمیوں میں سے 5 کی حالت تشویش ناک بتائی گئی تھی۔ پولیس کے مطابق دھماکا ایک گھر کے باہر کھڑی گاڑی میں ہوا تھا۔

24 جون: امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک کثیر منزلہ رہائشی عمارت کے اچانک منہدم ہوجانے سے 98 افراد کی ہلاکتوں کی خبر میڈیا پر نشر ہوئی۔

29 جون: دنیا بھر میں کورونا ویکسین کی 30 کروڑ خوراکیں لگانے کا سنگِ میل عبور کیا گیا۔

جولائی
7 جولائی: ہیٹی کے صدر کو ان کے گھر میں ایک حملے میں قتل کردیا گیا جب کہ خاتونِ اوّل زخمی ہوگئیں۔

8 جولائی: دنیا بھر میں کورونا کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 40 لاکھ ہوگئی۔

20 جولائی: پاکستانی میڈیا پر نور مقدم نامی لڑکی کو اسلام آباد کے ایک گھر میں بے رحمی سے قتل کیے جانے کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس کے قتل کی ایف آئی آر مقتولہ کے والد کی مدعیت میں درج کی گئی تھی اور اس میں مقتولہ کے دوست ظاہر جعفر کو نام زد کیا گیا تھا۔

21 جولائی: پاکستان میں عید سے چند روز قبل باجوڑ کے علاقے راغگان ڈیم میں 3 کشتیاں ڈوبنے سے 4 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد لاپتہ ہوگئے۔ اس واقعے کے بعد تفصیلات میں بتایا گیا کہ ڈیم میں ایک کشتی ڈوبنے پر مدد کے لیے مزید دو کشتیاں پہنچیں اور وہ بھی ڈوب گئیں۔

اگست
14 اگست: ہیٹی میں زلزلے نے 2100 سے زائد انسانوں کو موت دے دی۔

15 اگست: افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا سے قبل ہی طالبان نے کئی اہم صوبوں اور اضلاع پر قبضہ کرلیا تھا اور ملکی فورسز کو شکست دیتے ہوئے پیش قدمی جاری رکھے ہوئے تھے، لیکن مکمل انخلا تک طالبان نے کابل کو بھی فتح کرلیا اور اپنی حکومت قائم کرنے کا اعلان کردیا۔ افغان قیادت ملک سے فرار ہوگئی جب کہ فورسز نے میدان چھوڑ دیا۔

26 اگست: افغان دارُالحکومت کابل کے ایئرپورٹ پر جب وہاں سے امریکی افواج کا ساتھ دینے والے اور کئی دوسرے لوگ اپنے خاندان سمیت ہوائی سفر کے ذریعے نکلنے کے لیے کوششیں کررہے تھے تو خودکش حملہ ہوا جس میں ایئرپورٹ پر موجود 13 امریکیوں سمیت 182 افراد مارے گئے۔

30 اگست: افغانستان میں موجود امریکی فوج کا آخری دستہ بھی اس روز یہ سرزمین چھوڑ گیا اور یہ ایک تاریخ ساز دن تھا، کیوں کہ افغانستان سے غیرملکی افواج کے اس مکمل اںخلا کے ساتھ ہی 20 سالہ جنگ کا خاتمہ ہوگیا۔

ستمبر
یکم ستمبر: تحریکِ آزادیٔ کشمیر کے ممتاز اور سینئر راہ نما سیّد علی شاہ گیلانی انتقال کرگئے۔

اکتوبر
3 اکتوبر: پینڈور پیپرز کے نام سے ایک کروڑ 19 لاکھ صفحات پر مشتمل دستاویزات نے عالمی سطح پر شناخت رکھنے والے کئی راہ نماؤں اور شخصیات کی اُن مالی سرگرمیوں کا راز افشا کردیا، جنھیں خفیہ رکھا گیا تھا۔ یہ تحقیق کار صحافیوں کے عالمی کنسورشیم اور میڈیا تنظیموں کی جانب سے 14 مالیاتی کمپنیوں کے معتلق رپورٹ تھی۔

25 اکتوبر: سوڈان میں‌ فوج نے اقتدار پر قبضہ کرلیا اور ملک کے وزیراعظم عبداللہ حمدوک کو برطرف کردیا گیا۔ صدر کی جانب سے ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد حکومت تحلیل کرنے کا اعلان کیا گیا۔

31 اکتوبر: دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیاں انسانو‌ں کے لیے خطرات بڑھا رہی ہیں اور اس حوالے سے فوری اور مؤثر اقدامات کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں‌ گلاسگو، اسکاٹ لینڈ برطانیہ میں اقوامِ متحدہ کے تحت کانفرنس منعقد ہوئی جس کے شرکا نے 2030ء تک کول پاور کو بتدریج کم کرکے میتھین کے اِخراج میں 30 فی صد تک کمی لانے پر اتفاق کیا۔

نومبر
یکم نومبر: کورونا سے متاثر ہونے کے بعد موت کی نیند سو جانے والوں‌ کی تعداد 50 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ یہ اعداد و شمار دنیا بھر سے اکٹھے کیے گئے تھے۔

دسمبر
3 دسمبر: سیالکوٹ میں ایک نہایت افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس میں نجی فیکٹری کا ایک سری لنکن منیجر تشدد سے ہلاک ہوگیا۔ فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کے الزام میں منیجر پر حملہ کیا تھا۔ یہ واقعہ سیالکوٹ کے علاقے میں وزیر آباد روڈ پر پیش آیا۔

6 دسمبر: چین میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کو امریکا نے جواز بنا کر فروری 2022ء کے بیجنگ سرمائی اولمپکس کا بائیکاٹ کر دیا جس کے بعد کینیڈا، برطانیہ اور آسٹریلیا کی جانب سے بھی بائیکاٹ کا اعلان سامنے آیا۔

8 دسمبر: اینگلا مرکل جرمنی چانسلر نہ رہیں اور اولاف شولز کی جانب سے اس عہدے کا حلف اٹھاتے ہی سابق چانسلر کا 16 سالہ دورِ اقتدار ختم ہوگیا۔

9 دسمبر: میکسیکو کی جنوب میں ریاست چیاپس میں مہاجرین کو لے جانے والا ٹرک پُل سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں 54 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ اس ٹرک میں تقریباً 100 افراد سوار تھے جنہیں وسطی امریکا سے لایا جارہا تھا۔ مرنے والوں میں خواتین اور بچّے بھی شامل تھے۔

25 دسمبر: دنیا کی سب سے طاقت ور خلائی دوربین جیمز ویب تاریخی مشن پر روانہ ہوگئی۔ اسے 21 ویں صدی کے سب سے بڑے سائنسی منصوبوں میں‌ سے ایک قرار دیا گیا ہے۔ جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کو آریان فائیو راکٹ کے ذریعے فرینچ گیانا سے زمین سے 15 لاکھ کلومیٹر دور خلا میں چھوڑا گیا۔ اس منصوبے کو پایۂ تکمیل تک پہنچنے میں 30 برس کا عرصہ لگا۔

Comments

- Advertisement -