تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

فرانس : نیس میں دہشت گردی، عالمی رہنماؤں کی مذمت

پیرس : امریکہ، کینیڈا، برطانیہ سمیت عالمی برادری نے فرانس کے شہر نیس میں دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ فرانس میں قومی دن کے موقع پر تیزرفتار ٹرک تقریب کے دوران شرکا پر چڑھ دوڑا، جس کے نتیجے میں 80 افراد ہلاک جبکہ 120 زخمی ہوگئے جبکہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے.

امریکی صدر براک اوباما اور برطانوی وزیراعظم تھریسامے سمیت عالمی رہنماؤں نے نیس میں دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کیلئے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کروادی گئی۔

امریکی صدر براک اوباما نے کہا کہ نیس حملہ خوفناک دہشت گردی ہے، بے گناہ شہریوں کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہیں، انہوں نے حملے کی تحقیقات کے لیے فرانسیسی حکومت کو مدد کی بھی پیشکش کی ہے۔

اوبامہ کا کہنا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں فرنچ عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

obama-post

برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بھی فرانس میں دہشتگردی کے واقعے کی مذمت اور مدد کی پیشکش کردی ہے، ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ برطانیہ متاثرین کے غم میں شریک ہے۔

may-post

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈ نے نیس حملے میں ہلاکتوں پر افسوس اور فرانسیسی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ نے کہا ہے کہ ’ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں اور ہمیں متاثرین سے ہمدردی ہے۔ ہم ہر طرح کی دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے۔

بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے بھی فرانس کے واقعے کی مذمت کی ہے۔

ممکنہ ری پبلکن صدارتی امیدوارڈونلڈ ٹرمپ نے بھی حملے کی شدید مذمت کی۔

امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کی متوقع امیدوار ہیلری کلنٹن نے فرانسیسی عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ امریکی عوام فرانسیسی عوام کے ساتھ ہیں۔

Comments

- Advertisement -