تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

اسٹیوپراسس عالمی دن: کس عمر میں ہڈیوں کا بھربھرا پن زیادہ خطرناک ہوجاتا ہے؟

آج دنیا بھر میں اسٹیوپراسس کا عالمی دن منایا گیا، جو ہڈیوں کی ایسی بیماری ہے جس میں ہڈیاں کمزور اور بھربھرے پن کا شکار ہوجاتی ہے اور خواتین اس بیماری کا سب سے زیادہ شکار ہوتی ہیں۔

دنیا بھر میں ہڈیوں کی بیماری کا عالمی دن 20 اکتوبر کو ہر سال منایا جاتا ہے، ہڈیوں کی بیماری میں پہلے کو بوڑھے افراد مبتلا ہوتے ہیں لیکن اب یہ بیماری جوانوں بچوں میں بھی پائی جاتی ہے لیکن سب سے زیادہ متاثر خواتین ہوتی ہیں۔

آئیے آپ کو ہڈیوں کی بیماری استیوپراسس سے متعلق بتاتے ہیں کہ یہ بیماری کیسے اور کیوں مبتلا ہوتے ہیں لیکن اس سے پہلے تھوڑا سا بیماری سے متعلق جان لیں۔

اسٹیوپراسس کے باعث جسم کی ہڈیاں باآسانی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتی ہیں اور اس بیماری کی تشخیص بھی اکثر اوقات اس وقت ہوتی ہے جب معمولی سی چوٹ لگنے، دباو پڑنے یا مڑنے سے ہڈی فریکچر ہوجاتی ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق وزن میں کمی ، مناسب خوراک نہ لینا، کیلشیم اور وٹامن ڈی کی کمی، بڑھتی عمر، اسٹیورائیڈز کا استعال اور سگریٹ نوشی اسکی عام وجوہات ہیں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین اسٹیوپراسس سے زیادہ متاثرہ ہوتی ہیں جس کی وجہ جسم میں کیلشیم کی مقدار میں کمی اور ہڈیوں کی کیلشیم جذب کرنے کی استطاعت میں کمی ہے۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق ہر سال دُنیا بَھر میں آسٹیوپوروسس نوّے لاکھ افراد میں فریکچر کا سبب بنتا ہے۔

ہڈیوں کے ماہر ڈاکٹر پروفیسر اختر بیگ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 50 سے 55 سال کی عمر کے بعد مردوں میں عام طور پر جبکہ خواتین میں خاص طور پر اسٹیوپراسس کی بیماری پیدا ہوتی ہے کیونکہ ان کے ہارمونز تبدیل ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور ہڈیوں کے گھلنے کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔

ڈاکٹر بیگ نے کہا کہ کلیشیم، پروٹین اور وٹامن ڈی کی کمی اسٹیوپراسس کی بڑی وجہ ہے جبکہ جسم کو توانا(جم کے دوران) بنانے کےلیے استعمال ہونے والے سپلیمنٹ (دوائیں) بھی اسٹیوپراسس کا باعث بنتے ہیں۔

ڈاکٹر اختر بیگ نے ہڈیوں کے بھربھرے پن اور کمزوری سے بچنے کےلیے وٹامن ڈی اور میگنیشیم کی سپلیمنٹ استعمال کی جائیں جبکہ ہائی پروٹین ڈائٹ، مچھلی اور ڈیری اشیاء کا استعمال انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وٹامن ڈی حاصل کرنے کےلیے اگر صبح 10 بجے سے 30 بجے کے درمیان آدھے گھنٹہ بھی دھوپ میں بیٹھا جائے تو جسم کو ایک ہفتے کا وٹامن ڈی فراہم ہوجاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -