چین میں دنیا کا طویل اور بلند ترین شیشے کا پل سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا۔
بی بی سی کے مطابق شین جیاجی پارک میں واقعے شیشے کا پل سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بنا ہوا ہے، چونتیس لاکھ ڈالر کی لاگت سے بنے اس پل پر سیاح سیلفیوں کے ساتھ تفریح بھی کررہے ہیں۔
شیشے کا منفردپل چارسوتیس میٹرکی بلندی پر تین سو میٹر گہری کھائی کے اوپر بنا ہوا ہے،یہ دنیا کا سب سے اورنچا اور لمبا شیشے کا پل ہے، چین میں شیشے کا پُل خود کو باہمت ثابت کرنے والوں میں آج کل کافی مقبول ہے۔
ہونان صوبے میں شین جیاجی کے مقام پر بنایا گیا یہ پل ’اوتار‘ نامی دو پہاڑی چوٹیوں کو ملاتا ہے، اس نسبت کی وجہ یہ ہے کہ اوتار نامی فلم یہاں ہی فلمائی گئی تھی۔
حکام نے کئی تقریبات میں مختلف طریقوں سے اس کی مضبوطی جانچ کر عوام کا تحفظ یقینی بنایا، اس پر ہتھوڑے چلائے گئے حتیٰ کے مسافروں سے بھری گاڑی اس پر ایک سِرے سے دوسرے سِرے تک چلائی گئی۔
یہ پل دسمبر میں مکمل کیا گیا اور اس پر 34 لاکھ ڈالر کی لاگت آئی، اس میں شیشے کی تین شفاف تہوں کے 99 حصے ہیں۔
حکام کے مطابق چھ میٹر چوڑے اس پل کو اسرائیلی آرکیٹیکٹ ہیم دوتان نے ڈیزائن کیا، وہ پہلے ہی دنیا بھر میں اپنی آرکیٹیکچر اور تعمیراتی کام کا ریکارڈ بنا چکے ہیں۔