تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

دنیا کا سب سے بڑا برفانی تودہ بحر ہند کی طرف روانہ! کیا تباہی لائے گا؟

دنیا کا سب سے بڑا برفانی تودہ انٹارکٹیکا سے علیحدہ ہونے کے بعد بحر ہند کی جانب روانہ ہوگیا ہے، جس کا رقبہ برطانوی دارالحکومت لندن سے بھی چار گناہ بڑا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برفانی تودہ جسے اے 68 کہا جاتا ہے کا رقبہ 2300 مربع میل (6 ہزار کلومیٹر) ہے جو لندن اور امریکی ریاست ڈیلاور سے حجم میں چار گنا بڑا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اے 68 ایک کھرب ٹن وزنی ہے جو انٹارکٹیکا سے 2017 میں ٹوٹ کر علیحدہ ہوا تھا اور اب مستقل شمال کی جانب بڑھ رہا ہے۔

ماہرین کے مطابق آئس برگ اے 68 جیسے ہی کھلے سمندر میں آئے گا پانی کے تیز بہاؤ کے باعث کو ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگا۔

پانی اور ہوا کا درجہ حرارت انٹارکٹیکا اور گرین لینڈ کے ساحل پر عدم استحکام کا باعث بن رہا ہے اور گلوبل وارمننگ کا بھی سبب ہے جس کی وجہ سے برف بگھلنے میں تیزی آرہی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اے 68 کی وجہ سے سمندر میں چلنے والے جہازوں کو مسلسل ٹریک کرنا پڑرہا ہے کیونکہ آئس برگ جہازوں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

پروفیسر لک مین مغربی انٹارکٹیکا کے پائن آئی لینڈ گلیشیر کا بھی مشاہدہ کر رہے ہیں، جو دراڑیں پڑنے کے باعث ٹوٹ کر رواں برس علیحدہ ہوسکتا ہے۔

یوروپی یونین کے کوپرنیکس سینٹینیل 2 کے سیٹلائٹ کے ذریعہ آئس برگ میں پڑنے والی داڑوں کو دیکھا گیا ہے، جس میں نئے فریکچر چھ دن میں 3.1 میل (5 کلومیٹر) تک بڑھ گئے ہیں۔

پروفیسر لک مین نے کہا کہ جب یہ ٹوٹ جائے گا تو فورا 115 مربع میل (300 مربع کلومیٹر) برگ ٹکڑے ٹکڑے ہوجائے گا۔

Comments

- Advertisement -