تازہ ترین

طاقتور ترین پاسپورٹ کی عالمی فہرست جاری، جاپان سرفہرست

ٹوکیو: دنیا کے طاقتور پاسپورٹس کی فہرست جاری کردی گئی جس کے مطابق جاپان ایک بار پھر پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔

تفصیلات کے مطابق پاسپورٹ پر نظر رکھنے والے بین الاقوامی ادارے ہینلے نے سال 2018 کی نئی رینکنگ جاری کی جس کے مطابق سنگا پور دوسرے نمبر پر رہا۔

رپورٹ کے مطابق جاپانی پاسپورٹ رکھنے والے افراد 190 ممالک اور شہروں میں ویزہ فری یا پھر ائیرپورٹ پر ہی داخلے کی اجازت لے سکتے ہیں اسی طرح سنگا پور کے شہری 189 ممالک کا سفر کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: جاپان کا پاسپورٹ ‘ دنیا بھرمیں سب سے طاقتور

عالمی رینکنگ میں جرمنی، فرانس اور جنوبی کوریا کو تیسرا طاقت ور ترین پاسپورٹ ہونے کا اعزاز ملا جس کے حامل افراد 188 ممالک کا سفر کرسکتے ہیں اسی طرح ڈنمارک، فن لینڈ، اٹلی، سوئیڈن، اسیپن کے پاسپورٹ چوتھی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

عالمی درجہ بندی کے حساب سے ناروے، برطانیہ، آسٹریلیا، نیدرلینڈ، پرتگال، امریکا کے پاسپورٹ پانچویں نمبر پر رہے جن کے حامل شہری 186 ممالک کے شہروں کا ویزہ فری سفر کرسکتے ہیں، اسی طرح  بیلجیم، سوئٹزرلینڈ، آئرلینڈ، کینیڈا چھٹے طاقتور ترین کے پاسپورٹ کا اعزاز حاصل کر سکے جن کے شہری 185 مختلف شہروں کے سفر کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اماراتی پاسپورٹ دنیا کا نواں‌ طاقتور پاسپورٹ بن گیا

درجہ بندی کے مطابق  آسٹریلیا، گریس (یونان) اور مالٹا کے پاسپورٹ 7ویں نمبر پر رہے جن کے شہری دنیا کے 183 مختلف ممالک کے ویزہ فری سفر کرسکتے ہیں۔

حیران کن طور پر روس کا پاسپورٹ گزشتہ درجہ بندی میں 46ویں نمبر پر تھا جو تنزلی کے بعد اب 47ویں پر پہنچ گیا اسی طرح چین بھی دو درجہ تنزلی کے بعد 71ویں نمبر پر پہنچ گیا۔

عالمی درجہ بندی کے حساب سے خلیجی ممالک میں متحدہ عرب امارات 21 ویں نمبر پر سب سے طاقت ور ویزے کے طور پر سامنے آیا جبکہ سعودی عرب 70 ویں پوزیشن جبکہ ایران 98، عراق اور افغانستان 106 ویں نمبر پر رہا۔

عالمی درجہ بندی میں پاکستان کا پاسپورٹ 104ویں نمبر پر جگہ بنانے میں کامیاب رہا، گرین پاسپورٹ رکھنے والے شہری 33 ممالک کا ویزہ فری سفر کرسکتے ہیں۔ صومالیہ، شام، عراق اور افغانستان کے پاسپورٹ پاکستان کے مقابلے میں کمزور ہیں۔

ہینلے کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ طاقتور ترین پاسپورٹ کی درجہ بند شہریوں کی جانب سے ملک میں کی جانے والی سرمایہ کاری کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ درجہ بندی 2018 کے لیے کی گئی، یعنی ریکنگ میں آنے والے ممالک کے پاسپورٹ حامل افراد اتنے ہی ممالک سے سفر کرسکیں گے۔

Comments

- Advertisement -