تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

بھارت: کرونا مریضوں کو دروازے کے باہر سے کھانا پھینک کر دیا جانے لگا

نئی دہلی: بھارتی شہر آگرہ کے ایک قرنطینہ سینٹر میں مریضوں کو دروازے کے باہر سے پھینک کر کھانا دیا جانے لگا، شہر کے میئر نے مقامی انتظامیہ کو ناکارہ قرار دے کر شہر کے ووہان بننے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

بھارتی سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص حفاظتی لباس پہنے ایک دروازے کے اندر کھانے کا سامان اور پانی کی بوتلیں پھینک رہا ہے اور دروازے کے دوسری طرف کھڑے افراد اسے حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ ویڈیو مبینہ طور پر آگرہ کے ہندوستان کالج کی ہے جسے مقامی انتظامیہ نے قرنطینہ سینٹر میں تبدیل کردیا ہے۔

مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ اس قرنطینہ میں اسی طرح سے کھانا تقسیم کیا جاتا ہے۔ آگرہ کے ضلع مجسٹریٹ پربھو نارائن سنگھ نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ کچھ روز پہلے پیش آیا تھا تاہم اب صورتحال مختلف ہے۔

مجسٹریٹ کے مطابق واقعے کے بارے رپورٹ مرتب کی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس سینٹر میں 500 سے زائد افراد رہ رہے ہیں تاہم ایک مقامی ہیلتھ افسر نے وہاں رہنے والے افراد کی تعداد 130 بتائی۔

ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ اونیش کمار اوستھی کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں، کھانا تقسیم کرنے میں کچھ دیر ہوئی تھی جس کی وجہ سے افراتفری کی صورتحال پیش آئی۔

خیال رہے کہ آگرہ میں کرونا وائرس کی صورتحال نہایت خراب ہے، آگرہ کے میئر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شہر میں ووہان جیسی صورتحال ہوسکتی ہے کیونکہ مقامی انتظامیہ نہایت ناکارہ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہاٹ اسپاٹ ایریا میں بنائے گئے قرنطینہ سینٹروں میں کئی کئی دنوں تک جانچ نہیں ہو پا رہی، نہ ہی مریضوں کے لیے کھانے پانی کا مناسب انتظام کیا جارہا ہے۔

میئر نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ میرا آگرہ بحران سے گزر رہا ہے۔ آگرہ کو بچانے کے لیے سخت فیصلے لینے کی ضرورت ہے، حالات بہت سنگین ہو چکے ہیں۔ میں آپ سے ہاتھ جوڑ کر گزارش کر رہا ہوں کہ میرے آگرہ کو بچا لیجیئے۔

دوسری جانب آگرہ سمیت پورے بھارت میں اب تک کرونا وائرس کے 31 ہزار 332 افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 1 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

Comments

- Advertisement -