تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

اچھا ہوتا اگر ارشد ندیم بھی میڈل جیت جاتے، نیرج چوپڑا

ٹوکیو اولمپکس میں جیولن تھرو مقابلوں میں سونے کا تمغہ حاصل کرکے ریکارڈ قائم کرنے والے بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کا کہنا ہے کہ انہیں خوشی ہوتی اگر پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم بھی میڈل جیتنے کے بعد ان کے ساتھ پوڈیم شیئر کرتے۔

بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیرج چوپڑا نے کہا کہ اگر ارشد ندیم بھی میڈل جیت جاتے تو ایشیا کا نام ہوجاتا، واضح رہے کہ پاکستان کے ارشد ندیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائنل میں جگہ بنائی تھی تاہم وہ 84.62 میٹر کی تھرو کے ساتھ پانچویں پوزیشن پر رہے۔

نیرج چوپڑا نے بتایا کہ اولمپکس کی اختتامی تقریب سے پہلے ارشد سے ملاقات ہوئی تھی، ارشد نے مسکراہٹ کے ساتھ مبارک باد دی۔

بھارتی ایتھلیٹ نے بتایا کہ میں نے ارشد سے کہا کہ وہ قومی لباس میں اچھے لگ رہے ہیں، انہوں نے اچھا کھیلا اور میں ان کے مستقبل کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: ٹوکیو اولمپکس میں تاریخ رقم کرنے والے بھارتی ایتھلیٹ پر انعامات کی بھرمار

واضح رہے کہ ارشد ندیم نے 2019 میں 13ویں ساؤتھ ایشین گیمز میں طلائی تمغہ حاصل کرکے ٹوکیو اولمپکس 2020 کے لیے براہ راست کوالیفائی کیا تھا۔

وہ پہلے پاکستانی ایتھلیٹ ہیں، جو وائلڈ کارڈ انٹری نہیں بلکہ براہ راست اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

اس سے قبل انہوں نے جکارتہ میں کھیلی گئی ایشین گیمز میں بھی کانسی کا تمغہ اپنے نام کیا تھا، اس کے علاوہ وہ صوبائی سطح کے کئی مقابلوں میں بھی کامیابی حاصل کر چکے ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان نے اولمپکس میں 1992 میں آخری تمغہ حاصل کیا تھا جب قومی ہاکی ٹیم اسپین میں کھیلے گئے بارسلونا اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی۔

Comments

- Advertisement -