تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

وسیم آفتاب اورافتخاراحمد مصطفیٰ کمال کی نئی پارٹی میں شامل

کراچی : سابق سٹی ناظم کراچی مصطفیٰ کمال کی نئی پارٹی میں دو اہم رہنماؤں کا اضافہ ہوگیا.

اس سلسلے میں کمال ہاؤس کلفٹن میں منعقدہ پریس کانفرنس میں ایم کیو ایم کے سابق رکن رابطہ کمیٹی وسیم آفتاب اور نائن زیرو کے حلقہ 106 ps عزیز آباد سے رکن سندھ اسمبلی افتخار عالم نے پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا.

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وسیم آفتاب نے کہا کہ جس کی ہم نے پوجا کی اس کے قصیدے پڑھے افسوس کہ اس شخص کو ہی اپنی قوم کی پرواہ نہیں.

انہوں نے کہا کہ ہم سب سے زیادہ پڑھے لکھے تھے مگرآج دہشت گرد ہوکر رہ گئے ہیں، ہم را کو سپورٹ کرنے والےنہیں ہیں بلکہ پاکستان بنانے والے ہیں.

اس ملک اور قوم کو مزید خونریزی سے بچانے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں۔ مختلف عہدوں سے گزرتے ہوئے جب ہم رابطہ کمیٹی میں آئے تو پتہ چلا کہ خرابی ہم میں ہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حسینؓ کا غم منانا آسان لیکن یزید وقت کو للکارنا بہت مشکل ہے، میں کمزور تھا ، ڈرتا تھا پہلے بغاوت نہیں کرسکا۔

افتخار عالم نے ایم کیو ایم کے ساتھ سندھ اسمبلی کو بھی خیرباد کہہ دیا، افتخار عالم کا کہنا تھا کہ ہم دھوکے میں رہے، ہمیں ہر لمحہ اپنی وفاداری کا یقین دلانے کیلئے تیار رہنا پڑتا تھا۔

موت سے ڈرنے کی ضرورت نہیں، انہوں نے کہا کہ منافقت کرتے ہوئے ایک شخص کی تعریف کرتے تھے۔ قائدایم کیوایم کی تسکین پوری نہیں ہوئی ، انہیں اب بھی لاشیں چاہئیں۔

افتخارعالم کا کہنا تھا کہ را سے تعلق کا الزام سچا ہے تاہم اس کو ثابت کرنا مشکل ہے، انہوں نے کہا کہ قربانیاں دینے کے باوجود قائد کو وفاداریوں کا یقین دلانا پڑتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جیلوں میں اسیر کارکنان کے اہل خانہ کو بے وقوف بنانے کیلئے مجھے گورنر سندھ بناکر فون کیا جاتا تھا۔

افتخار عالم کا کہنا تھا کہ کل ہم لیاقت آبادعوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں گئے تو ہمیں منافقت کرتے ہوئے عوام کو الطاف صاحب کے بارے میں جھوٹ بولنا پڑا اور اس کی تعریفیں کرنی پڑیں۔

ہمیں پہلے بتایا گیا کہ منزل قریب ہے لیکن پھر نعرہ ہی تبدیل ہوگیا اور ”منزل نہیں رہنما چاہیے “ بن گیا۔

Comments

- Advertisement -